ایران: موساد کے چار مبینہ ایجنٹوں کو پھانسی دے دی گئ

179

ایران میں ایک خاتون سمیت چار افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ ایرانی عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی کے مطابق ملک میں تخریب کاری کے لیے ان ملزمان کے اسرائیل کی موساد انٹیلی جنس سروس سے روابط تھے۔

حالیہ چند برسوں سے ایران اور اسرائیل کے مابین ایک ”شیڈو جنگ‘‘ جاری ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس کی جوہری کوششوں پر پے در پے حملے کر رہا ہے۔ یہ ایک ایسا الزام ہے، جس کی اسرائیل نے نہ تو کبھی تصدیق اور نہ ہی کبھی تردید کی ہے۔

اسی ”شیڈو جنگ‘‘ کے پس منظر میں تہران حکومت نے آج بروز جمعہ مزید چار افراد کو پھانسی دے دی ہے۔ ان افراد کو پھانسیاں ایرانی صوبے آذربائیجان میں دی گئی ہیں۔ ایران نے دسمبر کے وسط میں بھی ایک شخص کو پھانسی دی تھی۔ اس پر الزام تھا کہ وہ پاکستانی سرحد سے ملحق صوبہ سیستان بلوچستان میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کر رہا تھا۔

ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق اس مقدمے میں مجموعی طور پر دس مجرم شامل تھے لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا دیگر مجرمان کو بھی پھانسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم ایرانی حکام کی جانب سے اس مقدمے کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسیا ایرنا نے تقریباً آٹھ منٹ طویل ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے، جس میں ان افراد کو پڑوسی ملک ترکی میں موساد کے ایک افسر کے ساتھ مبینہ تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو بیک وقت دو نام استعمال کر رہا تھا۔

ایرانی حکام کے مطابق ان کے مشن میں اغوا، دھمکیاں دینا، گاڑیوں اور بے نام اہداف کے گھروں کو آگ لگانا اور ان کے موبائل فون چوری کرنا شامل تھا۔ بتایا گیا ہے کہ ایرانی خفیہ ادارے تقریباﹰ چار ماہ تک اس نیٹ ورک کی نگرانی کرتے رہے۔ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ان کو اس وقت گرفتار کیا گیا، جب انہیں ایک ہمسایہ ملک سے ایران منتقل کیا جا رہا تھا۔

اس ویڈیو میں ایک نامعلوم نوجوان یہ کہتا دکھایا گیا ہے، ”وہ ہمیں بڑے کاموں کے لیے تربیت فراہم کر رہے تھے۔‘‘

تاہم اس ویڈیو اور اس میں شامل کرداروں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے ان ایرانی الزامات پر ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔