بلوچستان جبری لاپتہ تین افراد بازیاب، مزید ایک لاپتہ

365

بلوچستان سے حراست بعد جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے تین افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے جبکہ مزید ایک اور نوجوان جبری لاپتہ ہوگئے-

تفصیلات کے مطابق آج علی الصبح پاکستانی فورسز نے کیچ کے علاقے تمپ دازن میں پیرجان نامی شخص کے دکان پر چھاپہ مارتے ہوئے دکان میں موجود میران ولد عبدالوہاب سکنہ دازن تمپ کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے-

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع نوشکی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے عاطف ولد محمد حنیف جمالدینی گذشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں-

عاطف رودینی کو گذشتہ ماہ 25 مئی کی رات نوشکی جنگلات سے سیکورٹی فورسز نے حراست بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھے جو گذشتہ روز منظر عام پر آکر بازیاب ہوگئے جبکہ گذشتہ سال دسمبر میں انکے بھائی سفیان کو سیکورٹی فورسز نے جبری لاپتہ کردیا تھا جو تاحال منظر عام پر نہیں آسکے ہیں-

عاطف رودینی کے قریبی ذرائع نے انکی بازیاب کی تصدیق کردی ہے-

مزید برآں 13 اگست 2022 کو بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ سے حراست بعد جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے اعظم بلوچ ولد جمیل احمد کو گذشتہ دنوں سیکورٹی حکام نے انکے والد اور دیگر رشتہ داروں کے حوالے کردیا ہے-

واضح رہے لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئے روز لوگوں کو سیکورٹی فورسز گرفتار کرکے لاپتہ کررہے ہیں تاہم چند افراد بازیاب کرنے کے بعد مزید لوگوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے۔

دریں اثناء سال 2018 میں فورسز کے ہاتھوں بولان کے علاقے انڈس چلھڑی سے آپریشن کے دؤران لاپتہ ہونے والوں میں حاجی عزیز والد محمد قاسم سمالانی پانچ سال بعد بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں-

عزیز سمالانی کے ہمراہ بولان آپریشن کے دؤران لاپتہ ہونے دیگر افراد تاحال منظرعام پر نہیں آسکے ہیں-