جاوید مینگل کا ولی کاکڑ کے نام پیغام

3835

بلوچ قوم پرست رہنما جاوید مینگل نے بلوچستان کے نو منتحب گورنر ولی کاکڑ کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ آپ کی خیریت نہیں پوچھوں گا کیونکہ میں نے آپ کی مٹھائیاں کھاتے ہوئے تصویریں دیکھیں جس کو دیکھ کر میں نے اندازہ کر لیا ہے کہ آپ تو پہلے سے بھی زیادہ جوان اور تندرست ہوگئے ہو (چشمے بد دور) اور نہ میں آپ کو مبارک دونگا کیونکہ اس کرسی پر اگر کسی سے آپکی دشمنی ہو تو ضرور انسان دعا کرتا کہ خدا اسے اس پر بٹھائے اور رسوا کرے۔

مگر پتہ نہیں شاید تم لوگوں نے یہ رسوائی کا ٹھیکہ بھی اٹھا رکھا ہے ہر روز کوئی نیا بلنڈر۔ کون کون سی غلطیوں کا ذکر کروں ،یقین کریں اگر والد کا نام اور انکی تصویریں پارٹی والے استعمال نہ کرتے تو مجھے اتنا دکھ نہ ہوتا اور نہ ہی والد صاحب کے چاہنے والے ورکروں کو ہوتا کیونکہ انہوں نے اپنی پوری زندگی اپنا خاندان بلوچستان کے لئے وقف کر دی اور آج انہی کی بنائی ہوئی پارٹی کا جو حال ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہیں۔

جاوید مینگل نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ ایک مرتبہ والد صاحب سے میں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ ممبر کبھی 14اگست یا کسی اور فنکشن میں جاتے ہیں تو آپ کی تصویر بھی اپنے سینے پر لگائی ہوتی ہے جو مجھے بلکل پسند نہیں تو والد صاحب نے مجھے جواب دیا کہ بیٹا میں انکے بس میں نہیں اگر انکا بس مجھ پر چلتا تو یہ لوگ مجھے بھی زبردستی لے جاتے، تمہیں ضرور یاد ہوگا کہ جب مرکز سے والد صاحب کو صدارت کے لئے نامزد کیا گیا تو والد صاحب نے صاف انکار کر دیا تو مرکز والوں نے انھیں کہا کہ پھر اختر کو اجازت دیں تو والد صاحب نے کہا کہ اگر اختر صدارت لیتا ہے تو یہ اس کی مرضی مگر اختر پھر میرے گھر نہیں آئے گا۔

“اب آج دیکھ رہے ہیں انکی بنائی ہوئی پارٹی کا کیا حشر ہو رہا ہے ۔مجھے لگتا ہے ایجنسیوں نے پارٹی کے اندر ایسے لوگ چھوڑیں ہیں جو انکے ایماء پر اسے کمزور اور بدنام کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔”