کوئٹہ: گیس حادثات میں مزید چھ افراد جانبحق

260

بلوچستان میں گیس نے مزید چھ افراد کی جان لے لی۔ چوبیس گھنٹوں کے دؤران چار مختلف گیس حادثات میں دس افراد ہلاک ہوئیں۔

موسم سرما میں ہر سال کی طرح اس سال بھی گیس بلوچستان کے سرد علاقوں کے باسیوں کے لئے جان لیواء ثابت ہوئی، آئے روز گیس حادثات اور دھماکوں میں اب تک درجنوں افراد جان کی بازی ہارگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے خروٹ آباد کے بادیزئی ٹاون میں واقع گھر میں صبح سویرے گیس لیکیج کے باعث روز دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں گھر مکمل تباہ ہوگئی۔۔

خروٹ آباد گیس لیکیج کے باعث ہونے والے دھماکے میں گھر میں موجود چار بچے جانبحق جبکہ دو خواتین شدید زخمی ہوگئے۔ زخمی خواتین کو طبعی امداد کے لئے فوری طور پر بی ایم سی ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔

ادھر کوئٹہ ہی میں سبزل روڈ پر گھر میں گیس لیکج کے باعث دم گھٹنے سے پولیس سب انسپیکٹر جان کی بازی ہارگیا۔

کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں چوبیس گھنٹوں کے دؤران دس افراد گیس لیکیج اور دھماکوں سے جان کی بازی ہارگئے ہیں، گذشتہ روز کوئٹہ جان محمد روڈ پر گیس لیکیج کے باعث دم گھٹنے سے والد چار بچوں سمیت جانبحق جبکہ سریاب میں بھی گیس لیکیج کے باعث نوجوان جانبحق ہوگیا تھا-

خیال رہے کوئٹہ میں سردیوں کے موسم میں اکثر و بیشتر گیس بھرنے و گیس لیکیج سے درجنوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ گیس لیکج کی بنیادی وجوہات میں سوئی گیس کی جانب سے گیس کی لوڈشیڈنگ بتائی جاتی ہے جبکہ صارفین کی جانب سے احتیاطی تدابیر میں غفلت بھی ان وجوہات میں شامل ہیں-

دوسری جانب کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں برننگ سینٹر اور میڈیکل کی عدم سہولیات بھی شہریوں کے لئے جان لیوا ثابت ہورہے ہیں تاہم بڑی تعداد میں حادثوں کے باجود کوئی سرکاری کاروائی سامنے نہیں آسکی ہے-

کوئٹہ مکینوں کے مطابق شام سے گیس کی لوڈشیڈنگ شروع ہوتی ہے اور رات کو 12 بمشکل آجاتی ہے، جس کا پریشر نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے جس کی وجہ سے ایسے حادثات اکثر رونما ہوتے ہیں-