کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی کیخلاف مظاہرے

208

پشتونخواملی عوامی پارٹی کی کال پر کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔

مظاہرین نے ٹائر جلا کر احتجا ج کیا جس سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہو گئی، مظاہرین نے امداد چوک، دکانی بابا چوک، سمنگلی روڈ، منان چوک، ڈبل روڈ، ایئرپورٹ روڈ کو بلاک کرکے احتجاج کیااور گیس پریشر میں کمی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کیخلاف نعرہ بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ شدید سردی میں گیس پریشر کی کمی کی وجہ سے عوام مشکلات سے دوچار ہیں، کئی بار سوئی سدرن گیس کمپنی کو تحریری اور زبانی طور پر اس حوالے سے آگاہ کیا گیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، اس لئے پارٹی نے عوام کی مشکلات مدنظر رکھتے ہوئے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے، جس کا مقصد کوئٹہ شہرمیں گیس پریشر میں کمی کو دور کر کے بہتری لانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ شدید سردی کی وجہ سے گھریلو خواتین کو امور خانہ داری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، حکومت بلوچستان سوئی سدرن گیس کمپنی کیخلاف کارروائی کو یقین بنائے، گیس کمپنی کی جانب سے شکار پور سے کوئٹہ آنے والی گیس پائپ لائن میں گیس پریشر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے پریشر میں بہتری لائی جا رہی ہے، لیکن عملی طور پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا، شہر میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے ایل پی جی اور سوختنی لکڑی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، شہرمیں سردیوں میں گیس اور گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کو بہتر کیا جائے بصورت دیگر ہم سخت احتجاج پر مجبور ہونگے،مظاہرین نے شدید نعرہ بازی کی اور بعد میں پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔