کابل میں افغان وزارت خارجہ کے باہر خودکش دھماکہ

512

پولیس ترجمان خالد زدران نے بتایا کہ افغان دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک مشتبہ خودکش حملہ آور نے وزارت خارجہ کے باہر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، ایک سینئرپولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ دھماکے میں جانی نقصان ہوا۔

پولیس ترجمان خالد زدران نے بتایا کہ دھماکہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے کے قریب ہوا، انہوں نے مزید کہا کہسیکیورٹی ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئی ہیں۔

دھماکہ اس وقت ہوا جب چینی وفد وزارت خارجہ میں طالبان سے ملاقات کر رہا تھا۔

اطلاعات و ثقافت کے نائب وزیر مہاجر فراہی نے اے ایف پی کو بتایا، ’’آج وزارت خارجہ میں ایک چینی وفد کا آنا تھا، لیکن ہمیں نہیںمعلوم کہ وہ دھماکے کے وقت وہاں موجود تھے‘‘۔

اے ایف پی کی ایک ٹیم کابل میں وزارت اطلاعات کی عمارت کے مرکزی دروازے کے قریب انٹرویو لے رہی تھی جب دھماکہ ہوا۔

جمشید کریمی نے کہا کہوہ میری گاڑی کے پاس سے گزرا اور چند سیکنڈ کے بعد ایک زور دار دھماکہ ہوا۔

میں نے اس آدمی کو خود کو دھماکے سے اڑاتے ہوئے دیکھا۔

اے ایف کی تصدیق شدہ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں لاشیں وزارت خارجہ کی اونچی دیواروں (جن پرطالبان کے جھنڈے کا نشان تھا) والے احاطے کے باہر سڑک پر بکھری پڑی تھیں۔

دھماکے کے بعد کچھ زخمی لوگ زمین پر لتھڑے ہوئے مدد کے لیے چیخ رہے تھے، جبکہ وہاں موجود کچھ لوگ مدد کے لیے بڑھے۔

عینی شاہدین کے مطابق وزارت خارجہ کی عمارت بھی بری طرح خراب نظر آرہی ہے۔

طالبان کا دعویٰ ہے کہ 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے سکیورٹی میں بہتری آئی ہے لیکن متعدد بم دھماکے اور حملےہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کا دعویٰ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) گروپ کے مقامی تنظیم نے کیا ہے۔

گذشتہ مہینے چند حملہ آوروں کے کابل میں چینی کاروبار افراد کے لیے مشہور ہوٹل پر حملے میں کم از کم پانچ چینی شہری زخمیہوئے تھے، جس کی بعد میں ذمہ داری آئی ایس نے قبول کی تھی۔

آئی ایس نے ہی دسمبر میں کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس کی اسلام آباد نے اپنےسفیر کے خلافقاتلانہ کوششکے طور پر مذمت کی تھی۔

اکتوبر میں کابل میں وزارت داخلہ کے گراؤنڈ میں ایک مسجد پر حملے میں چار افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے، جبکہ بچ جانےوالوں نے بتایا تھا کہ یہ ایک خودکش دھماکہ تھا۔

اور روسی سفارت خانے کے دو عملے کے ارکان ستمبر میں ان کے مشن کے باہر ایک خودکش بم دھماکے میں مارے گئے تھے جس کیذمہ داری بھی آئی ایس نے قبول کی تھی۔