گوادر: شہر میں حالات بدستور کشیدہ، ایک شخص جانبحق

805

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں آج تیسرے روز حالات کشیدہ ہیں، عوام اور سیکورٹی فورسز بعھ مقامات پر آمنے سامنے ہیں۔ علاقوں میں انٹرنیٹ و دیگر موبائل سروس بدستور بند ہیں جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی بندش کی بھی اطلاعات ہیں۔

گذشتہ دنوں فورسز کی جانب سے حق دو تحریک کے دھرنے پر کریک ڈاؤن اور رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف خواتین، بچوں اور مردوں کی بڑی تعداد آج تیسرے روز سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

شہر اور قریبی علاقوں میں کاروباری اور سرکاری ادارے بند ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مخلتف وڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گوادر شہر کے فضاء جگہ جگہ پر دھواں دکھائی دے رہی ہیں جبکہ فورسز مظاہرین پر شیلکنگ اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

گوادر شہر کے علاوہ اورماڑہ اور مکران کوسٹل ہائی وے پر مظاہرین اور فورسز کے درمیاں وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ بعض مقامات پر فورسز مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شدید فائرنگ اور شیلنگ کررہے ہیں۔

گوادر سے تعلق رکھنے والے مقامی صحافی کے مطابق شہید لالہ حمید چوک، جی ٹی گیٹ، ملا موسی موڈ، بلال مسجد اور پدی زر میں فورسز کی بھری نفری تعینات ہے جبکہ مظاہرین سڑکوں پر موجود ہیں۔

شہر میں انٹرنیٹ اور فون سروس کی بندش کی وجہ سے بروقت معلومات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔۔

اورماڑہ سے آمد اطلاعات کے مطابق شہر آج تیسرے روز بند ہے۔ مظاہرین پر فورسز کی تشدد سے ایک شخص دوست محمد ولد دو شمبے جانبحق ہوچکے ہیں۔ تاہم انتظامیہ کی طرف سے اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مقامی صحافی کے مطابق شہر اور زیرو پوائنٹ سے وڈیو اور تصویریں لے کر وہ تربت یا لسبیلہ جاکر اپنے اداروں کو بھیج دیتے ہیں۔

حق دو تحریک کے مطابق گوادر میں فورسز کارکنوں کی گھروں داخل ہوکر املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

انکے مطابق گرفتار رہنما واجہ حسین وڈیلا اور دیگر ابتک لاپتہ ہیں انہوں نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔