بلوچستان بارشوں نے ہزاروں اسکول تباہ کردیئے

211

بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال سے ہزاروں تعلیمی ادارے متاثر ہوئے ہیں-

محکمہ تعلیم بلوچستان نے سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ شدید بارشوں سے پیدا ہونے والے سیلاب کے باعث بلوچستان میں 2 ہزار 859 اسکول متاثر ہوئے جب کہ ضلع لسبیلہ میں سب سے زیادہ 321 اسکول تباہ ہوئے ہیں۔

شدید بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان کے تمام اضلاع متاثر ہیں جبکہ کئی علاقوں میں اب بھی سیلاب کا پانی موجود ہے-

محکمہ تعلیم کے مطابق بارشوں سے تعلیمی نظام مکمل طور پر متاثر ہوا ہے دارلحکومت کوئٹہ میں 204 اسکول بارشوں سے متاثر ہوئے بلوچستان میں متاثرہ اسکولوں میں 6 ہزار 565 کمرے منہدم ہوئے بارشوں سے 1 ہزار 68 اسکولوں کی دیواروں منہدم ہوئیں۔

سیلاب سے متاثرہ اسکولوں میں 3 لاکھ 86 ہزار 708 طلباءزیر تعلیم تھے محکمہ کے مطابق سیلاب سے تباہ ہونے والے اسکولوں میں مالی نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔

واضع رہے بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان کے تمام 35 اضلاع متاثر ہوئے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بلوچستان میں سیلاب کے باعث 278 افراد جانبحق ہوئے تاہم بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان میں مرنے والوں کی غیر سرکاری تعداد کافی زیادہ ہے۔

بلوچستان حکومت کے رپورٹ کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان میں 13 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں، 1 لاکھ 85 ہزار سے زائد مکانات یا تو گر گئے یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے بلوچستان میں گذشتہ دنوں ہونے والے بارشوں سے کئی علاقوں میں اب تک معمولاتِ زندگی بحال نہیں ہوسکی ہے۔

حالیہ بارشوں سے بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے تاہم متاثرین کی بحالی حکومت و سرکاری اداروں کی جانب سے سست روی کا شکار ہے بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے جبکہ  بلوچستان کو ملانے والی سڑک اور ریل ٹریک کو مکمل بحال کرنے میں حکام اب تک ناکام ہیں۔