بلوچستان کے اساتذہ محرومیوں کا شکار ہیں – گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن

347

گورنمنٹ اساتذہ کا کوئٹہ میں بھوک ہڑتال جاری، اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ حکومت مطالبات پورے کریں۔

گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن اساتذہ کے حقوق اور تعلیمی اداروں کی بہتری اور بنیادی سہولیات کی فراہم کیلئے جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے لیکن بلوچستان میں اساتذہ کو استاد کی نظر سے نہیں دیکھا جارہا ہے-

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اساتذہ کا کہنا تھا کہ 18جولائی سے 2اگست تک علامتی بھوک ہڑتال اور 3اگست سے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری ہے اس دوران احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے حکومت کے پاس بار ہا مذاکرات کرنے کے باوجود ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیئے جارہے ہیں۔

تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گورنمنٹ اساتذہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے علاوہ ملک کے دیگر صوبوں میں اساتذہ کی اپ گریڈیشن اور تنخواہوں میں اضافہ اور مراعات دی جارہی ہے لیکن یہاں صورتحال ان کے برعکس ہے تادم مرگ بھو ک ہڑتال پر ہے اساتذہ کو کچھ ہو ا تو ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔

انہوں نے کہا گذشتہ دو سال سے حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ہم حکومت وقت کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اساتذہ کے حقوق کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے 15اگست کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا ہوگا-

اساتذہ کا کہنا ہے اگر مطالبات پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی تو 16اگست کو تمام ٹریڈ یونیز، وکلا براداری اور انجمن تاجران کے ساتھ مل بیٹھ کر مشترکہ اجلاس ہوگا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے اور 17اگست کو بلوچستان بھر کے قومی شاہرائیں بند کرینگے۔