زیارت آپریشن و جعلی مقابلہ : 5 سال سے لاپتہ شخص قتل

1020

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے دعوے میں مارے جانے والے نو افراد میں سے ایک شخص کی شناخت ہوگئی ہے۔

گذشتہ روز زیارت میں پاکستانی کے ساتھ مبینہ مقابلے میں مارے گئے 9 افراد میں سے ایک کی شناخت لواحقین نے کرلیا جو کہ شمس ساتکزئی کے نام سے ہوئی ہے جسے پاکستانی فورسز نے گرفتاری کے بعد بعد لاپتہ کردیا تھا-

مزکورہ شخص گذشتہ پانچ سال سے فورسز کے تحویل میں تھا-

یاد رہے گذشتہ روز پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے دوران آپریشن بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ ایک اہلکار کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی تھی-

بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں زیارت آپریشن میں اپنے کسی بھی کارکن کے مارے جانے کی تردید کیا تھا۔

تنظیم کے ترجمان کے مطابق زیارت میں اپنا مخصوص آپریشن مکمل کرنے بعد انکے ساتھی آسانی کے ساتھ مذکورہ علاقے سے نکل کر اپنے محفوظ ٹھکانوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے اس پورےآپریشن میں ہمارا ایک بھی ساتھ زخمی تک نہیں ہوا۔

زیارت و گرد نواح میں فوجی آپریشن کا آغاز اس وقت کیا گیا جب12 اور 13 جولائی کی رات لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا (جو ڈی ایچ اےکوئٹہ میں تعینات تھے) اور ان کے کزن عمر کو مسلح افراد نے راستے پر ناکہ لگاکر شناخت کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

مذکورہ کرنل کے اغواء اور ہلاکت کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ بیان میں تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا تھا کہ پاکستان کےکرنل لئیق کو سزائے موت دی گئی ہے۔

زیارت میں فورسز کے مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے دیگر 8 افراد کی لاشیں تاحال سول اسپتال میں شناخت کے لئے رکھی گئی بلوچ حلقوں کے مطابق مارے جانے والے تمام لاپتہ افراد ہیں جنہیں فورسز نے جعلی مقابلے میں قتل کرکے انہیں سرمچار ظاہر کیا ہے ۔