کوئٹہ میں قابض پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ۔ بی ایل اے

852

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کے سرمچاروں نے گذشتہ شب کوئٹہ میں ولی تنگی ڈیم کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے زیر استعمال ایک ریسٹ ہاوس اور دو حفاظتی چیک پوسٹوں پر بیک وقت حملہ کرکے دشمن کو نقصانات سے دوچار کیا۔

جیئند بلوچ کے مطابق سرمچاروں نے تیس منٹ سے زائد جاری رہنے والے اس حملے میں خودکار ہتھیاروں اور راکٹوں سے دشمن فوج کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا بلوچ سرمچار حملے کے بعد بحفاظت اپنے محفوظ پناہ گاہوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جس کے بعد حواس باختہ قابض فوج کے ہیلی کاپٹر مذکورہ مقام پر اپنے ہلاک و زخمی اہلکاروں کو اٹھانے کیلئے پہنچے اور گن شپ ہیلی کاپٹروں نے قریب واقع شہری آبادیوں پر اندھادھند بمباری کرکے عام شہریوں کو نقصان پہنچایا۔

جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 10 جون بروز جمعہ کو ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں زردآلو کے مقام پر قابض فوج کے ایک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے دشمن کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔اسی روز مستونگ میں میجر چوک کے قریب بی ایل اے کے سرمچاروں نے دشمن فوج کے ایک پوسٹ پر دستی بم سے حملہ کیا جسکے نتیجے میں دشمن فوج کو جانی نقصان حاصل ہوا۔

بی ایل اے ترجمان نے کہا کہ حملے بعد شکست خوردہ دشمن نے علاقے کی ناکہ بندی کرتے ہوئے اپنے نقصانات کو چھپانے کی کوشش کی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی بلوچستان سے دشمن فوج کے مکمل انخلاء تک اپنے حملے شدت کے ساتھ جاری رکھیگی۔