خاران اور کراچی سے 5 افراد جبری لاپتہ

568
انضمام زہری، حبیب جہنگو، زبیر وفا، ولی محمد

بلوچستان کے ضلع خاران اور سندھ کے مرکزی شہر کراچی سے پانچ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خاران کے علاقے لجے توک کے رہائشی ولی محمد ولد محمد حنیف سمالانی کو پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد اس کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکتی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو 28 مئی کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ لجے میں زمینداری میں مصروف تھا۔

دریں اثناء 29 مئی کی رات خاران شہر میں سرچ آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے خاران بابو ابراہیم مسجد کے قریب سے حبیب جہنگو کو ان کے گھر سے اور قلعہ سکول کے قریب رہائش پذیر انضمام زہری کو بھی حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق حبیب جہنگو فٹبالر جبکہ انضمام زہری طالب علم ہیں۔

اُدھر کراچی سے مزید دو افراد کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ 27 مئی کو محکمہ فشری میں دوران ڈیوٹی سی ٹی ڈی اہلکاروں نے زبیر ولد مولا بخش سکنہ ماری پور ٹیکری ولیج کو حراست میں لیکر لاپتہ کیا جبکہ اس سے قبل 11 مئی کو کراچی الیکٹرک کے ملازم عمران سکنہ ماری پور دلپل آباد کو بھی دوران ڈیوٹی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

مذکورہ محکموں کے ملازمین کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کو سی ٹی ڈی و دیگر فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا تاہم محکموں کے حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔