سبی: فورسز قافلے پر خودکش حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

2152

بلوچستان کے ضلع سبی میں جیل روڈ کے قریب ایک خودکش حملے میں کم از کم سیکورٹی فورسز کے سات اہلکار ہلاک اور پولیس اہلکاروں سمیت 25 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حملے کی ذمہ داری مذہبی دہشت گرد تنظیم داعش خراسان نے قبول کی ہے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی سبی کے سینئر عہدیدار حفیظ رند نے نجی ٹی وی ڈان کو بتایا کہ بظاہر یہ خودکش حملہ لگتا ہے تاہم مزید تحقیقات جاری ہے۔

حفیظ رند نے کہا کہ دھماکا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے سبی میلے میں شرکت کے تقریباً نصف گھنٹے بعد ہوا۔

سکیورٹی حکام نے مزید بتایا صدر مملکت سبی سرکٹ ہاؤس میں کھانا کھا رہے تھے جب دھماکہ ہوا۔ صدرِ مملکت کے روٹ پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 6 فورسز اہلکار مارے گئے جبکہ دیگر 27 افراد زخمی ہوئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے سینیئر پولیس افسر دوستان دشتی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ واقعے میں ایف سی کے سات ارکان مارے گئے جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 17 زخمی ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکہ صدر علوی کے تقریب سے جانے کے 25 منٹ بعد ہوا اور یہ کہ ابتدائی تحقیقات سے عندیہ ملا ہے کہ دھماکہ خودکش نوعیت کا تھا۔

قبل ازیں محکمہ صحت بلوچستان کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم بیگ نے کہا تھا کہ دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 28 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 5 کی حالت تشویشناک ہے۔

دھماکے کے باعث سول ہسپتال سبی میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور زخمی ہونے والے افراد کو سول ہسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کیا جارہا ہے۔

سول ہسپتال سبی کے ایم کے ڈاکٹر سرور ہاشمی نے ڈان ٹی وی کو بتایا کہ دھماکے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد زخمی ہوئی، جبکہ 5 شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔

دریں اثناء حملے کی ذمہ داری عالمی مذہبی دہشت گرد تنظیم داعش خراسان نے قبول کی ہے۔ تنظیم کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا جبکہ خودکش حملہ آور کی شناخت عبدالرحمان الپاکستانی کے نام سے ہوئی ہے۔