حب کے شہری بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف سڑکوں پر

220

حب چوکی شہر میں گیس کی بندش پانی کے بحران اور روزگار کی عدم فراہم کے خلاف حب کے شہریوں نے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کردی-حب شہری گذشتہ کئی روز سے بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں –

حب کے سیاسی سماجی و تاجر تنظیموں کا شہریوں کے ہمراہ حب لسبیلہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کردیا، شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر حب کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار بگٹی نے مظاہرین سے مزاکرات کرتے ہوئے دھرنا ختم کردیا-

شہریوں کا کہنا ہے کہ حب شہر میں گیس بحران شدت اختیار کررہا ہے عوام کو دووقت کی کھانے بنانے میں دشواری کا سامنا ہے گیس حکام شہر میں گیس کی مصنوعی بحران پیدا کرکے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے گیس کی طرح شہرمیں پانی کا بحران بھی اپنی جگہ موجود ہے متعلقہ محکمہ شہریوں کو پانی کی فراہمی میں ناکام ہوچکی ہے-

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ حب شہرمیں گیس پانی کے بحران کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے اور عوام کو روزگار کے مواقع دیں بصورت دیگر اس سے بھی سخت احتجاج کی راہ اپنائی جائے گی جبکہ احتجاجی کیمپ کا مختلف سیاسی شخصیات نے دورہ کیا-

افتخار بگٹی نے دھرنے کے شرکا کو بتایا کہ حب کو گیس سپلائی کم دی جارہی جبکہ ضرورت کئی گنا زیادہ ہے اس سلسلے میں ایم ڈی سوئی سدرن و دیگر حکام کو خط لکھے جارہے ہیں انہوں نے صنعتوں اور گھروں۔ہوٹلوں میں لگے گیس کے غیرقانونی کنکشن کو فوری منقطع کی سوئی سدرن لسبیلہ کے ذمہ دار آفیسر کو ذمہ داری سونپ دی اور حب انتظامیہ کو ہرممکن معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ایمپلائمنٹ کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جس کی بہت جلد میٹنگ ہوگی جس میں مقامی افراد کو صنعتوں میں روزگار، حکومت بلوچستان کے اعلان کردہ کم ازکم تنخواہوں پر عمل درآمد، ای او بی آئی۔ بلوچستان ایمپلائز سوشل سیکورٹی میں مزدوروں کی رجسٹریشن کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا اسپیشل افراد اور خواتین کو روزگار کی فراہمی کے سلسلے میں اقدامات کیے جائیں گے۔

ڈپٹی کمشنر نے مزاکرات میں مظاہرین کو بتایا کہ شہر میں پانی کی پائپ لائنوں میں لیکچ و دیگر مسائل ہیں جو حل کرنے ہیں۔