راشد حسین کے جبری گمشدگی کو 3 سال مکمل ہونے پر والدہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گی

317

تین سال سے جبری طور پر لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین بلوچ کی والدہ کراچی پریس کلب کے سامنے دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے گی اور کراچی میں احتجاجی مظاہرہ ہوگا جبکہ سماجی رابطوں کی سائٹ پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

ریلیز راشد حسین کمیٹی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان سے جبری طور پر لاپتہ راشد حسین بلوچ کو تاحال منظر عام پر نہیں لایا گیا اور نہ ہی کسی عدالت میں پیش کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیے جارہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں سال 26 تاریخ کو راشد حسین کے گمشدگی کو تین سال کا طویل عرصہ مکمل ہورہا ہے لیکن راشد حسین تاحال لاپتہ ہے۔ اس حوالے سے گذشتہ تین سال سے راشد حسین کی والدہ اور خاندان کے دیگر افراد مسلسل احتجاج کرتے رہے ہیں جبکہ اس دوران سندھ اور بلوچستان میں عدالتوں میں پٹیشن بھی دائر کیے گئے لیکن اس حوالے سے کوئی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔

بیان میں کہا ہے کہ راشد حسین کی متحدہ عرب امارات سے جبری گمشدگی کو تین سال مکمل ہونے پر اس کی والدہ 25 اور 26 دسمبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے گی جبکہ چھبیس دسمبر کے دن پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے اور اسی روز سماجی رابطوں کی سائٹ پر بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کی جانب سے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔

ریلیز راشد حسین کمیٹی نے بیان میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد مظاہرے اور ٹوئٹر کمپئین میں شرکت کی اپیل کی ہے جبکہ بیان کے توسط سے عالمی و علاقائی انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے راشد حسین کے بحفاظت بازیابی کیلئے آواز اٹھانے کی گزارش کی گئی ہے۔