کوئٹہ اور خضدار سے دو نوجوان لاپتہ

515

بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے –

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب کیچی بیگ سے فورسز و خفیہ اداروں نے ربنواز ساتکزئی کو اسکے گھر سے حراست میں لیکر اپنے ساتھ لے گئے ہیں –

دوسری جانب رواں سال اکتوبر کو خضدار شاشان ہوٹل سے فورسز کے ہاتھوں طارق نامی نوجوان حراست بعد لاپتہ کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے فورسز کے ہاتھو گرفتاری بعد لاپتہ ہونے والا نوجوان کچھ سال قبل بھی اپنے والد کے ہمراہ لاپتہ ہوا کیا گیا تھا، تاہم ایک مہینہ بعد بازیاب ہوگئے تھے –

خضدار کے رہائشی طارق ولد نظام الدین کو 6 اکتوبر 2021 کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا تھا جو تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں –

بلوچستان میں جبری گمشدگی کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ پر موجود وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے حالیہ دنوں میں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے –

تنظیم کے مطابق بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے تاہم موجودہ وقت میں اس میں مزید شدت لائی گئی ہے جبکہ رواں سال کے رواں مہینے میں ایک درجن سے زائد طلباء جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں –

وائس فار بلوچ مسنگ نے حکومتی اداروں و انسانی حقوق کے تنظیموں سے بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں کی نوٹس لینے و جبری گمشدگیوں کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے –