سوڈان کے وزیراعظم اور وزرا ’جوائنٹ ملٹری فورسز‘ کی حراست میں

147
بشکریہ سی بی سی

سوڈان کی وزارت اطلاعات کے مطابق ’جوائنٹ ملٹری فورسز‘ نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک اور متعدد وزرا کو حراست میں لیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق پیر کو سوڈان کی وزارت اطلاعات نے فیس بک پر لکھا ہے کہ ’عبوری خودمختار کونسل کے سویلین اراکین اور عبوری حکومت کے متعدد وزرا کو جوائنٹ ملٹری فورسز نے حراست میں لیا ہے۔‘

الحدث ٹی وی نے کہا ہے کہ گرفتار افراد میں کابینہ کے چار وزرا اور سوڈان کی مجلس السیادہ کے ایک رکن بھی شامل ہیں۔

خرطوم میں سکیورٹی فورسز موجود ہیں اور سرکاری ٹی وی پر قومی ترانے نشر کیے جا رہے ہیں۔

العربیہ ٹی وی چینل کے مطابق خرطوم ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا جبکہ پروازیں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

سوڈان میں جمہوریت کا حامی سیاسی گروپ سوڈانیز پروفیشنل ایسوسی ایشن نے لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوجی بغاوت کا مقابلہ کرنے کے لیے باہر نکلیں۔

ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی معطل ہے۔

سکیورٹی فورسز نے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی رہائش گاہ کو گھیرا ہوا ہے جبکہ ان کے مشیر اطلاعات کے گھر پر دھاوا بولا ہے۔

سوڈان کی فوج کی جانب سے فی الحال اس معاملے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اگست 2019 سے ملک کی قیادت سول اور عسکری انتطامیہ کر رہی ہے۔

گذشتہ ماہ بھی آرمڈ کور کے چند افسران نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی۔ ان افسران کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔

گذشتہ ہفتے خرطوم اور ملک کے دیگر شہروں میں کابینہ کے متعدد وزرا نے بڑے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔