رامز بلوچ بلیدہ میں سپردخاک، کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت

279

دو اکتوبر کو کیچ کے تحصیل بلیدہ میں بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند کے گھر پر پولیس کے چھاپے اور مبینہ پولیس مقابلے اور فائرنگ کے نتیجے میں جانبحق ہونے والے بچے رامز کو ان کے آبائی علاقے بلیدہ میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔

تین دنوں تک لواحقین نے تربت کے شہید فدا بلوچ چوک پر دھرنا دیا، تاہم کوئی اعلیٰ حکومتی وفد نے ان کے مطالبات کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا۔رواں ہفتے کے پہلے روز لواحقین نے میت کے ہمراہ بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ کے ریڈ زون میں پہنچ کر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا۔ بدھ کی شام حکومتی وفد اور لواحقین کے درمیان مذاکرات نتیجہ خیز مرحلے میں پہنچ گئے۔ لواحقین اور صوبائی حکومت کے درمیان کامیاب بات چیت کے بعد کوئٹہ میں جاری دھرنا جمعرات کی رات ختم کردیا گیا۔

دھرنا ختم کرنے کے بعد لاش کوئٹہ سے تربت منتقل کردی گئی جہاں جمعرات کی صبح 11.30 بجے رامز خلیل کو سلو بلیدہ میں سینکڑوں افراد کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیا۔

نماز جنازہ میں بلیدہ اور سلو کے رہائشیوں اور اہلخانہ کے علاوہ تربت و پنجگور سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔