سردار عطااللہ خان مینگل کے رحلت سے بلوچ قوم ایک عظیم رہنماء سے محروم ہوگئے۔ بی این ایم

321

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے ممتاز بلوچ قوم پرست رہنماء سردار عطاء اللہ خان مینگل کے انتقال پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے سردار عطااللہ خان مینگل کی پوری زندگی بلوچ قومی حقوق کی جدوجہد سے عبارت ہے۔ ان کے انتقال سے بلوچ ایک نامور رہنماء سے محروم ہوگئے ،ان کاخلا پر ہونا بہت مشکل ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ سردار عطاءاللہ مینگل نے اپنے رفقا میرغوث بزنجو، نواب خیربخش مری اور اکبرخان بگٹی کے ساتھ مل کر بلوچستان میں جدید سیاسی کلچر کی بنیاد رکھی اور بلوچ قوم میں قومی حق حاکمیت ،قومی ملکیت اور قومی بقا کا تصور دیا انہوں نے قوم کویہ احساس دیا کہ اگراس سرزمین کے لیے نہیں لڑے تو پاکستان ہم سے ہماری سرزمین ،تشخص اور وسائل چھین کرہمیں اپنی سرزمین پردائمی غلام بنائے گا۔

انہوں نے کہاکہ سردارصاحب کی طرز سیاست سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن ان کی قربانیوں کو نظر انداز کرنا خیانت ہوگا۔ پاکستان نے بلوچ جوانوں کی جبری گمشدگی کے سلسلہ کا آغاز ان کے جوانسال بیٹے سے کیا،وہ جوانسال بیٹے کا راہ تکتے تکتے دنیا سے چلے گئے لیکن کسی نے آج تک ان کے زبان سے اظہار افسوس نہیں سنا،انہوں نے قید و بند اور دیگر صعوبتوں کا سامنا کیا مگر پاکستانی حکمرانوں کے سامنے نہیں جھکے بلکہ ایک بلوچی شان اور بلوچ نیشنلزم کے جذبے کے ساتھ انہوں ہر آمر کے مظالم کامقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سردار عطاءاللہ مینگل اپنے طویل سیاسی تجربے سے یہ نتیجہ اخذکرچکے تھے کہ پاکستانی پارلیمانی سیاست سے بلوچ قوم کبھی بھی اپنی تشخص اور سرزمین کا حفاظت نہیں کرسکتے، اس لیے قدرت رکھنے کے باووجود وہ پاکستانی پارلیمانی سیاست سے کنارہ کش ہوگئے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم سردار عطاءاللہ خان کے پسماندگاں ،سیاسی پیروکاروں اور کارکنوں سے دلی اظہارتعزیت کرتے ہیں اور اس مشکل گھڑی میں کے شانہ بشانہ ہیں۔