سردار عطاء اللہ مینگل مظالم کے سامنے ہمیشہ ڈٹے رہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی

156

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلوچ قومی تحریک کے سرخیل رہنماء سردار عطاء اللہ مینگل کو ان کی رحلت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سردار عطاء اللہ مینگل نے اپنی پوری زندگی بلوچ قومی جدوجہد کیلئے وقف کی، انہوں نے قید و بند کی صعبوتیں، جلاوطنی کی تکلیفیں اور بیٹے کی شہادت کا درد برداشت کیا مگر انہوں نے ان تمام ناانصافیوں کے باوجود اپنے مظلوم کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھا اور ہمیشہ ناانصافیوں کے خلاف بھولتے رہے ان کی آواز اور باتیں حکمران طبقے کو ہمیشہ ناگوار گزرتے تھے۔ انہوں نے بطور سردار نہیں بلکہ بطور بلوچ سیاسی رہنماء بلوچستان کے لوگوں کیلئے جدوجہد کی اور زندگی کے آخری دنوں تک حکمران طبقے کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

‏ترجمان نے کہا کہ خوش قسمت قوموں کو ہمیشہ زندہ دل اوردلیر رہنماء نصیب ہوتے ہیں۔ یہ بلوچ قوم کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ایسے عظیم رہنماء نصیب ہوئے ہیں جنہوں نے انتہائی دگرگوں حالات میں بھی زاتی زندگی اور مفاد کے بدلے قومی مفاد کو ترجیح دے کر ہر طرح کے حالات کا سامنا بڑی دلیری اور بہادری سے کیا۔ انہوں نے سیاست میں زاتی مفاد حاصل کرنے کے بدلے اپنے لوگوں کی زندگی دیکھ کر جدوجہد کی اور مزاحمت کے راستے کو اختیار کیا اور زندگی کے آخری ایام تک بلوچ قوم کے ساتھ مخلص اور ایماندار رہے۔ سرکار نے انہیں جھکانے اور خاموش کرانے کیلئے ہر طرح کے حربے استعمال کیے مگر انہوں نے تمام حالات کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے اپنے قوم کی خاظر تیس سال کی طویل جلاوطنی کی زندگی بھی گزاری۔ سردار عطاء اللہ کی زندگی اور جدوجہد تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماوں کیلئے ایک مثال ہے۔ عطاء اللہ مینگل کی رحلت پر آج پوری قوم اشک بار ہے۔

‏ترجمان نے بیان کے آخر میں عطاء اللہ مینگل کے خاندان کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ عطاء اللہ مینگل صرف ایک خاندان کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا ایک زیرک اور دوراندیش رہنماء تھا۔ ان کی رحلت سے پوری بلوچ قوم غمزدہ اور اشک بار ہے۔ سردار عطاء اللہ کے جانے سے بلوچ قوم اپنے ایک بزرگ اور زیرک سیاسی رہبر سے محروم ہو گیا ہے جس کے ازالہ میں شاید دہائیاں لگیں۔ عطاء اللہ مینگل کو بلوچ تاریخ میں ہمیشہ ایک قومی رہبر و رہنماء کے طور پر یاد رکھا جائے۔