پسنی میں پانی و بجلی کی عدم فراہمی، خواتین احتجاجاً سڑکوں پر

156

پسنی مکینوں کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ و پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے احتجاجاً مرکزی شاہراہ کو زیرو پوائنٹ کے قریب رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے۔

علاقہ مکین پسنی میں گذشتہ کئی دنوں سے پانی و بجلی کے عدم دستیابی و انتظامیہ کے غفلت کے خلاف روڈ پر آگئے۔ مظاہرین میں خواتین و بچے بھی شامل تھے جنہوں نے احتجاجاً دھرنا دیا۔

مظاہرین کے مطابق علاقے میں زندگی کے بنیادی سہولیات ناپید ہوچکے ہیں۔ ڈی سی خواب غفلت میں سو رہا ہے، حکام علاقے کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں گذشتہ دنوں بارشوں کی وجہ سے شادیکور ڈیم اور شادیکور پسنی پانی سے بھر گئے اس کے باوجود پسنی شہر میں پانی کا شدید بحران ہے، عید لوگوں کو بغیر پانی کے گزارنا پڑا۔

دوسری جانب مرکزی شہر گوادر میں بھی گذشتہ کئی روز سے عوام پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں گوادر کے مکینوں نے پیر کے روز خواتین اور بچوں کے ہمراہ ملا موسیٰ موڈ پر ٹائر جلا کر دھرنا دیا۔

سابقہ چئرمین پسنی عبدالحکیم بلوچ کے مطابق پسنی اس ترقی یافتہ دور میں بھی زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے یہاں کے مکین بجلی و پانی کے ساتھ ساتھ اپنے روزگار سے بھی محروم ہوتے جارہے ہیں ایران سے فراہم کردہ بجلی سپلائی سے پسنی کے رہائشیوں کو محروم رکھا جارہا ہے۔

بلوچستان کے علاقے نصیر آباد بیلٹ میں بھی پانی کے عدم فراہمی کے خلاف کسان و زمینداروں کا احتجاج گذشتہ روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے منعقد کیا گیا اس وقت بلوچستان کے کئی علاقوں میں انسانی بنیادی سہولیات کی فراہمی سے محروم احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔