سینگار نوناری جبری گمشدگی، ایمنسٹی ساوتھ ایشیاء کا وزیر اعلیٰ سندھ کو خط

254

عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے رہنماء و انسانی حقوق کے کارکن سینگار نوناری کی جبری گمشدگی کے خلاف ایمنسٹی ساوتھ ایشیاء کا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام خط، سینگار نوناری کی جبری گمشدگی پر اظہار تشویش کیا گیا۔

ایمنسٹی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے رہنماء کو گذشتہ ماہ سندھ ناصر آباد سے نامعلوم مسلح افراد نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے سندھ حکومت انسانی حقوق کے کارکن کی باحفاظت بازیابی یقینی بنائے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سینگار نوناری ایک انسانی حقوق کے کارکن ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم و ناجائز اراضی پر قبضہ کے خلاف ہمیشہ جہدوجہد کی، انکی اس طرح جبری گمشدگی ان کے لواحقین کو تکلیف میں مبتلا کئے ہوئے ہیں۔

ایمنسٹی ساوتھ ائشیاء نے وزیر اعلیٰ سندھ سے سینگار نوناری کے بارے معلومات فراہم کرنے و ان کے جبری گمشدگی کے وجوہات سامنے لانے سمیت سینگار نوناری کو منظرے عام پر لانے کی درخواست کی ہے۔

سینگار نوناری عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے لیبر سیکرٹری ہیں جنہیں گذشتہ ماہ 26 جون کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا۔ سینگار نوناری کی جبری گمشدگی کے خلاف انکے لواحقین و انسانی حقوق کے کارکنان کے جانب سے سندھ کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔

یاد رہے بلوچستان کے بعد سندھ میں بھی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک عرصے سے تیز کردی گئی ہے۔ سندھ کے مختلف علاقوں سے انسانی حقوق کے کارکنان و قوم پرست جماعتوں کے قائدین سمیت قوم پرست کارکنان جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں۔

سندھ سے لاپتہ افراد کے بازیابی کے لئے جہدو جہد کرنے والی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ ان جبری گمشدگیوں میں سندھ پولیس، رینجرز و خفیہ اداروں کو ملوث قرار دیتی ہے۔ تنظیم کے مطابق سندھ سے اب تک درجنوں کارکنان جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں جن کے تفصیلات تنظیم کے پاس موجود ہیں۔

تنظیم کے کنوینئر سورٹھ لطیف کا کہنا تھا کہ سینگار نوناری ایک پر سیاسی و انسانی حقوق کے کے کارکن ہیں۔ ادارے سینگار نوناری کی بازیابی کو فوری یقینی بنائے۔

خط تک رسائی کیلئے یہاں کلک کریں۔