کیلکور فوجی محاصرے میں، دو افراد کو قتل کردیا گیا – بی این ایم

198

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے طول و عرض میں پاکستانی فوج کی بربریت جاری ہے اور لوگوں کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گذشتہ دو دہائیوں سے بلوچستان کی طول و عرض میں پاکستانی فوج اور دیگر اداروں نے قہر برپا کر رکھا ہے۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا ہے کہ بلوچ قوم پر قیامت نہ گزرے۔ مختلف علاقوں میں کئی دنوں سے وحشت ناک آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کئی دنوں سے کیلکور کا ایک وسیع علاقہ پاکستانی فوج کے محاصرے میں ہے۔ فوج نے میر شاہو بازار، بکشی بازار اور شیخ ہارون بازار میں خواتین و بچوں پر بہیمانہ تشدد کی ہے۔ اس دوران دو افراد بولا ولد مولا بخش اور عصاء ولد مارو کو قتل کرکے شہید کردیا گیا ہے۔ عیسٰی ولد ویدی، رحمت ولد احمد، موسٰی ولد محمد، حاصل خان ولد احمد، بہار ولد نذر اور بخشی ولد دیدار سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے کر جبری گمشدہ کردیا گیا ہے۔ آپریشن (جارحیت) کا یہ سلسلہ آج بھی جاری رہا۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال 22 دسمبر 2020 کو پاکستانی فوج نے عیسیٰ ولد ویدی کے قریبی رشتہ دار دلجان ولد مدت، رکو ولد مدت، اللہ داد ولد خالق داد کو قتل کردیا تھا۔ جبکہ عیسیٰ کے خاندان سے کئی خواتین کو فوج نے حراست میں لے کر کئی دنوں تک فوجی اذیت گاہوں میں شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رہا کر دیا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ یہ اجتماعی سزا کا تسلسل ہے کیونکہ شہید ہونے والے دونوں افراد بلوچ جہدکاروں کے رشتہ دار تھے۔ انہیں اسی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

انھوں نے کہا عالمی اداروں کی خاموشی کی وجہ سے پاکستان بلوچ نسل کشی میں روزانہ کی بنیادپر اضافہ کررہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ذمہ دار عالمی ادارے پاکستانی بربریت کا نوٹس لیں۔