راجن پور اور  تونسہ شریف میں یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے – بساک

261

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں راجن پور اور تونسہ شریف کو یونیورسٹی دو تحریک کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی خان ڈویژن جو کہ پچاس لاکھ  سے زائد نفوس پر مشتمل ہے جن میں تین ڈسٹرکٹ راجن پور، تونسہ شریف اور ڈی جی خان آتے ہیں پچھلے کئی دہائیوں سے حکومت کی جانب سے ڈی جی خان کے عوام اور طلباءو طالبات کو اعلیٰ تعلیمی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ پرائمری اسکولوں سے لے کر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی حالت ابتر ہیں، کہیں اسکول موجود نہیں تو کہیں اسکولز کے انفراسٹرکچر اور اسٹاف میسر نہیں ہیں، کالجز صرف طلباء کو ایڈمشنز دینے تک محدود ہیں۔ واحد جامعہ غازی بھی خستہ حالی کا شکار ہے، تونسہ شریف اور راجنپور میں یونیورسٹیز کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ڈی جی خان، راجن پور اور تونسہ شریف میں پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیمی صورتحال نہایت ابتر ہے۔ قبائلی علاقوں کے لوگ بنیادی تعلیمی حقوق سے محروم ہیں۔ بڑی تگ و دود کے بعد اعلیٰ تعلیمی سہولیات کے لیے 2012ء میں ڈی جی خان ڈویژن کے لیے واحد غازی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جو کہ دس سال گزرنے کے باوجود کھنڈرات کا منظر پیش کرتا ہے۔ جامعہ غازی میں طلباء کو ہاسٹل، ٹرانسپورٹ، کلاس رومز اور دیگر بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ ڈی جی خان، راجن پور اور تونسہ شریف کے طلباء میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے بعد اعلیٰ تعلیمی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اکثر تعلیم ترک کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اکثر طالبعلم متوسط گھرانوں سے تعلق رکھنے کے سبب دوسرے شہروں میں موجود تعلیمی اداروں کے اخراجات کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ ان علاقوں میں شرح خواندگی کو بڑھانے اور نوجوان نسل کو علم کی روشنی سے منور کرنے کے لیے حکومت کو فوراً اقدامات اٹھانے چاہیے راجن پور اور تونسہ شریف میں یونیورسٹی کا قیام وقت کی اہم ضرورت اور عوام کا ایک درینہ مطالبہ ہے۔

مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان کے آخر میں “راجنپور اور تونسہ شریف کو یونیورسٹی دو” تحاریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ راجن پور اور تونسہ شریف میں یونیورسٹیز کی منظوری دے کر جلدازجلد جامعات پر کام شروع کیا جائے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی جامعات کے قیام کےلیے جاری کمپین کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور تنظیم تمام پلیٹ فارمز پر ایک موثٌر آواز بن کر جدوجہد کرے گی۔