کوئٹہ دستی بم حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی

460

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے گذشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والے دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز کوئٹہ شہر میں بروری روڈ کلی ابراہیم زئی کے مقام پر پاکستانی فوج کے ایک آلہ کار ڈاکٹر غلام حسین کے گھر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹر غلام حسین پاکستانی فوج کے پیرول پر بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک ہے غلام حسین پاکستانی فوج کے بلوچ دشمن عزائم کا حصہ رہا ہے اور انکے تحریک مخالف پروپگینڈہ حربوں کو آگے بڑھاتا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ یہ حملہ پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے آلہ کاروں کیلئے ایک وارننگ ہے اسلئے حملے کی شدت کو کم رکھا۔

بی ایل اے ترجمان نے مزید کہا کہ جو بھی مراعات کی لالچ میں دشمن فوج سے ملکر بلوچ قومی تحریک کیخلاف کام کریں گے انہیں نہیں بخشا جائیگا چاہے وہ کسی بھی شعبے کی آڑ میں اپنے مکروہ عزائم کو عملی جامہ پہنا رہے ہوں۔

خیال رہے گذشتہ پانچ روز کے دوران بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے یہ تیسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل تربت شہر میں پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا اور اس کے ایک روز بعد تربت ہی میں ایک رہائشی کوارٹر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا جس میں غیرمقامی افراد رہائش پذیر تھے۔

مذکورہ حملوں میں پانچ افراد زخمی ہوئے جن میں پنجاب اور سندھ کے رہائشی افراد شامل تھے۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ تمام ریاستی کارندے ہماری نظروں میں ہیں، قومی تحریک اور بلوچ قوم کیخلاف متحرک دشمن کے آلہ کاروں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔