تربت دستی بم حملہ کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی

310

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ ہمارے  سرمچاروں نے گذشتہ رات کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فوج کے خفیہ اداروں کے کارندوں کو ایک دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ دشمن کے خفیہ اداروں کیلئے متحرک یہ کارندے تربت کے مرکزی بازار میں قائم شاہ پور ہوٹل کے کوارٹروں میں رہائش پذیر تھے،  سرمچاروں کے اس حملے کے نتیجے میں فوج کے ان کارندوں کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی نے دس جنوری کو جاری کیئے گئے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ تمام ریاستی کارندے ہماری نظروں میں ہیں، قومی تحریک اور بلوچ قوم کیخلاف متحرک دشمن کے آلہ کاروں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔ یہ حملہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی ان تمام ریاستی کارندوں کو ایک ایک کرکے نشانہ بناتی رہیگی جو بھیس بدل کر بلوچ عوام کے اندر رہ کر دشمن کیلئے مخبری اور قومی تحریک کے خلاف کام کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ دو روز قبل تربت میں پاکستانی  فورسز کے چیک پوسٹ کے قریب ایک حملہ میں پانچ افراد زخمی ہوئے تھے جنکا تعلق پنچاب اور سندھ سے بتایا جاتا ہے

جس کی زمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی تھی

بلوچستان کے حالات پر نظر رکھنے والے مبصرین کے مطابق رواں سال کی ابتداء میں بلوچستان میں فورسز پر حملوں میں تیزی آیا ہے۔