کوئٹہ میں لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری

100

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کا سلسلہ جاری، احتجاج کو 4160 دن مکمل ہوگئے۔ نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء میر عبدالغفار قمبرانی، بی ایس او پجار نال زون کے صدر اور دیگر نے اظہار کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدری بلوچ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ محکومی، استحصال، جبر استبداد اور بیرونی قبضہ گیری کا خاتمہ متاثرہ اقوام، انسانی گروہوں، مظلوم طبقات کے پرامن جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی حقیقت ایک مسلمہ قانون بن چکی ہے کہ جبر و استبداد کے خلاف انسانی جدوجہد کا پیدا ہونا ناگزیر ہے خصوصاً ایسے سماج اور اقوام میں جہاں آزاد باوقار اور مساوی حیثیت میں زندہ رہنماء عمومی مزاج اور نفسیات کا نمایاں خاصہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست کی جانب سے بلوچستان میں بارہا سفاکانہ فوجی کاروائیاں عمل لائی گئی مگر یہ اس لحاظ سے مکمل ناکام رہے۔ پاکستانی بالادست قوتوں کے اس وحشیانہ اقدام کی مذمت اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا مگر پاکستانی حکمران اپنی سفاکانہ روش سے باز نہیں آئے۔

ماما قدیر نے کہا کہ شہیداء کی قربانیوں نے بلوچ جدوجہد کو کئی قدم آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا اور جو کام وہ اپنے زندگی میں پورا نہیں کرسکے ان کی شہادت نے کر دکھایا، یوم بلوچ شہداء کے موقع پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کے دن کو شایان شان طور پر اس عہد کے ساتھ منانے کی ضرورت ہے کہ بلوچ شہداء کے مشن کو آخری فتح تک جاری رکھا جائے گا۔