ہندوستان نے اس الزام کو مسترد کیا کہ وہ جعلی خبروں پر مبنی ایک مہم چلا رہا ہے

256
  1. بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستو نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ بھارت ایک ذمہ دار جمہوری ملک ہے، وہ اس قسم کی مہم میں ملوث نہیں ہے۔

انوراگ سری واستو نے اس بارے میں بھارت پر الزام عائد کیے جانے پر پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ڈس انفارمیشن کو دیکھیں تو اس کی بہترین مثال پڑوسی ملک ہے۔ جو فرضی اور من گھڑت ڈوزیئر تقسیم کرتا ہے اور جعلی خبروں کی تشہیر کرتا رہتا ہے۔

بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس بارے میں پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ایک ذمہ دار جمہوری ملک ہے، وہ ڈس انفارمیشن مہم نہیں چلاتا۔

خیال رہے کہ یورپ میں من گھڑت خبروں (فیک نیوز) پر تحقیق کرنے والے ادارے ‘ای یو ڈس انفو لیب’ نے اپنی ایک حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ بھارت گزشتہ 15 برس سے جعلی خبروں پر مبنی ایک منظم مہم چلا رہا ہے۔ جس کا مقصد خطے میں بھارت کے مفادات کا تحفظ کرنا، یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ کو “گمراہ کر کے اپنے مفادات حاصل” کرنا ہے۔