یہ سازش ہورہا ہے – سبزو ناگمان

688

یہ سازش ہورہا ہے

تحریر: سبزو ناگمان

دی بلوچستان پوسٹ

میں نے بہت سی یونیورسٹیوں میں اپلائی کیا، کہیں معاشی مسائل کی وجہ سے تو کہیں میرے پرسنٹیج کی وجہ سے مجھے داخلہ نہ ملا، اب میں یہ سوچ رہا تھا کہ میرا یہ سال ضائع ہو جائے گا، شام کے وقت میرے بڑے بھائی نے فون کیا اور بتایا کراچی یونیورسٹی کے داخلوں کا آغاز ہو گیا ہے آپ وہاں اپلائی کریں۔

میں نے فیس بک پر سرچ کیا تو اشتہار میرے سامنے آیا، جو بساک کا تھا، بساک والوں نے فیس بک پر اشتہار کے ساتھ نمبر بھی درج کئے تھے، میں نے ان نمبروں میں سے ایک نمبر پر کال کیا، وہ بڑے احترام کے ساتھ مجھ سے مخاطب ہوئے اور ساری پروسیجر سے آگاہ کیا اور مجھے بتایا کہ آپ اپنے Document ہمیں واٹسپ کے ذریعے بھیج دیں باقی ہم خود آپ کے فارم جمع کریں گے۔

جب رزلٹ آئے گا ہم خود آپ سے رابطہ کریں گے، جب رزلٹ آگیا تو میرا داخلہ ہوگیا تھا، بساک والے دوست نے مجھے فون کیا اور پوچھا کہ آپ کراچی میں کہاں رہائش کریں گے یعنی آپ کا یہاں کوئی رشتہ دار وغیرہ ہے میں نے کہا نہیں تو اس بھائی نے مجھ سے کہا ہم خود آپکی رہائش کا بندوبست کریں گے۔

میں بہت خوش ہوا کہ میرے غیر موجودگی میرے سارے کام کوئی کررہا ہے، جسے میں جانتا تک بھی نہیں ہوں۔

جب ہم دو دوست کراچی آئے تو بساک والے ہمارے سامنے آئے اور اپنے ساتھ روم میں لے گئے، نئے آنے والے طلباء کیلے ان لوگوں نے سارے انتظامات جیسے روم وغیرہ کئے تھے، اگلے دن ہمیں یونورسٹی لے گئے، ہمارے ڈپارٹمنٹ ، کلاس شیڈول سب کچھ سے آگاہ کیا۔

ایک دن میں اور میرے دو دوست PG کنٹین میں بیٹھے تھے دو لوگ ہمارے پاس آئے سلام و علیک کی باتوں باتوں میں ہم سے پوچھنے لگے بساک والوں نے آپ لوگوں سے کمرے کے کتنے پیسہ لیئے، میں نے کہا کہ 8000، مجھ سے مخاطب ہو کر کہا آپ لوگوں سے زیادتی ہوئی ہے، آپ لوک بساک کو چھوڑ کر ہمارے اورگنائیزیشن میں آجاو آپ لوگوں کےلیے بہت آسانی ہوگی اور آپس میں بساک کی برائی پہ برائی کرنے لگے بار بار ہمیں اپنے اورگنائیزیشن میں آنے کی دعوت دے رہے تھے، ساتھ میں بیٹھے دوست نے کہا ابھی ہمارا کلاس ہے، ہم جارہے ہیں بعد میں ملتے ہیں۔

ہم اٹھ کے چلے گئے راستے میں ایک دوست نے پوچھا یار ان کے اورگنائیزیشن میں شمولیت کرتے ہیں، می نےں دوست سے کہا بساک میں ہم نے ابھی تک اپنے ممبر شپ فارم جمع نہیں کئے ہیں اور نہ ہی بساک والوں نے ہم سے کوئی ایسا ذکر کیا ہے کہ بساک کو جوائن کریں، بس یہ کہتے ہیں کہ پڑھائی پہ دھیان دو، خوب محنت کرو، میں اپنے دوستوں سے مخاطب ہو کر بولا آج سے پہلے آپ نے ان کے بارے میں سنا ہے کیا؟ بساک تو ملک بھر میں طلباء کی مدد کرتا ہے، ہماری غیر موجودگی میں ہمارا سارا کام ہوگیا۔

میں ایک بار پھر دوستوں سے مخاطب ہوا کہ دنیا میں دو قسم کے چیز ہوتے ہیں ایک لوکل اور ایک برانڈ بساک ایک برانڈ ہے اور یہ لوکل ہیں، آج سے پہلے آپ نے ایسا کو نام سنا ہے کیا؟ باقی آپ لوگوں کی مرضی میں تو برانڈ کو چنتا ہوں۔

اورگنائیزیشن والے ہمیں دیکھتے تو اپنی طرف متوجہ کرتے پھر وہی بات دہراتے اور بولتے ہمیں جوائن کرو، یہ صرف ہمیں نہیں بلکہ جو بھی نئے طالب علم دیکھتے اسے فورا متوجہ کرتے کہ ہمارے اورگنائیزئشن کو جوائن کرو، آپ لوگوں کو زیادہ سہولیات فراہم کریں گے، میرا ایک رومیٹ شام کے اوقات میں پڑھتا ہے، اسے بھی کئی بار بولا گیا کہ ہمیں جوائن کریں، اس نے صاف انکار کیا کہ مجھے کسی سے کوئی واستہ نہیں اس نے بساک کے بھی ممبر شپ کے فارم جمع نہیں کئے اور بساک والوں نے کچھ نہیں کہا کہ آپ ہمیں جوائن کریں، ہم نے آپ کے داخلہ، روم وغیرہ کا بندوبست کیا ہے اور اورگنائیزیشن والے بلاوجہ نہ کوئی رہائش یا داخلے میں مدد کی پھر بھی بارہا اپنے اورگنائیزیشن میں دعوت دیتے رہے۔

ان لوگوں کا نظریہ عامر خان کی فلم 3 idiot میں ایک اداکار چہتور کے نظریئے سے ملتا ہے، `ٹاپ میں آنے کے لیے اپنے نمبر بڑھائیں یا دوسرے کے نمبر کم کروائیں۔`

ان لوگوں کی اورگنائیزیشن کا اسٹرینتھ بڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ جب بھی نئے طلباء کو دیکھتے خواہ وہ بساک والا ہی کیوں نہ ہو ایسے متوجہ کرتے، غلط فہمی کا شکار بناتے اور اپنے اورگنائیزیشن میں آنے کی دعوت دیتے تھے، بہت سے لوگ ان کی باتوں میں آئے ہیں۔

ایک دن مجھے میرے ایک دوست جو تنظیم کا ممبر ہے اس نے کہا کہ کیا آپ کو پتہ ہے کہ بساک اب دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا ہے؟ میں یہ بات سن کر حیران ہو گیا، میں نے بولا نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

اس دن کے بعد میں غور و فکر کرنے لگا، میں سارے پروگراموں میں حصہ لیا، آخر مجھے یہ محسوس ہوا کہ بساک یونٹ کو کرچی زون میں ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے، طلباء کو مس گائیڈ کرنا، کبھی علاقہ پرستی تو کبھی ذاتی مفادات کیلئے۔

یہ وہی ہیں جو قوم پرستی کی بات کرتے ہیں اور لوگوں کے سامنے خود کو پارسا رکھتے ہیں دراصل حقیقت اس کے بر عکس ہے یہ سازش رچارہے ہیں، جو اپنے ہی لوگوں کے خلاف کررہے ہیں، اختلاف ہر کسی کا حق ہے مگر اپنے ہی لوگوں میں سازش کرنا ایک انتہائی شرم کی بات ہے۔

میں آخر میں یہ کہتا چلوں بساک ایک برانڈ ہے جو محدود نہیں ہے یہ آپ کو ہر کہیں مہیا ہے، اس پلٹ فارم کے ذریعے ہزاروں طلباء کو تعلیمی اداروں تک رسائی میں بغیر دشواری کے داخلے اور سہولت فراہم کرنے میں مدد دیتے ہیں، یہ لوگ آسمان سے اترے ہوئے فرشتے نہیں ہیں، یہ ہم جیسے افراد ہیں جن میں خاص خصوصیات پائی جاتی ہے کہ (اپنی مدد آپ) اگر اس دور میں ہم آپس ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کے نہ چلیں تو منزل ہم سے خود دور بھاگتا رہے گا، یہ پلیٹ فارم کسی کا ذاتی نہیں ہے یہ ہم سب بلوچوں کا ہے لہٰذا بساک کے بارے میں انتشارانا بات یا عمل کرنے سے گریز کریں، جس کسی کو کوئی مسئلہ ہے وہ کھل کر کیبنیٹ کے سامنے اپنے سوالات کا اظہار کرے نہ کہ دوسروں کے سامنے برا کہیں یہ ایک کارواں ہے کبھی بھی رکتی نہیں ہے آگے بڑھتا رہے گا۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں