نوشکی: پکنک پوائنٹ سے گرفتار 10 نوجوان 2 سال بعد بھی لاپتہ

955

نوشکی کے پکنک پوائنٹ سے لاپتہ دس نوجوان دو سال بعد بھی لاپتہ، فورسز نے گرفتاری بھی ظاہر کی تھی۔

بلوچستان کے ضلع نوشکی کے پکنک پوائنٹ زنگی ناوڑ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ نوجوان دو سال مکمل ہونے پر بھی رہا نہیں ہوسکیں۔

دو سال قبل 31 اگست 2018 کو پاکستانی فورسز نے زنگی ناوڑ پکنک پر جانے والے افراد کو حراست میں لیا جن میں میر احمد سمیع ولد رحمت اللہ، عبدالرب ولد حاجی عبدالمجید، بلال احمد ولد میر احمد بلوچ، عبدالرشید ولد عبدالرزاق  اور محمد آصف ولد محمد سمیت دیگر افراد شامل تھے۔

خیال رہے کہ گرفتار دس افراد میں سے دو کی گرفتاری دو دن بعد دوبارہ کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے ظاہر کی گئی جس کی خبر پاکستان کے مختلف ٹی وی چینلوں نے نشر کی تاہم بعدازاں ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی۔

علاوہ ازیں مذکورہ دن فورسز اہلکاروں نے ایک نوجوان نظام ولد پیر محمد ساسولی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

مذکورہ افراد کے لواحقین مختلف اوقات میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں اپنے پیاروں کی بازیابی کے احتجاج کرتی رہی ہے۔

گذشتہ دنوں بلال احمد کے لواحقین نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ بلال احمد کو حراست میں لینے کے بعد، نا انہیں پولیس کے حوالے کیا گیا اور نا ہی انکے خلاف کوئی ایف آئی آر کاٹی گئی، نا کسی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جبکہ فورسز نے انکی گرفتاری کی تصدیق کی تھی، جس کی خبر روزنامہ جنگ میں بھی شائع ہوئی اور بلال احمد سمیت دیگر حراست میں لیئے گئے افراد کی فورسز کی تحویل میں تصاویر بھی منظر عام پر آئے لیکن بعد ازاں ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی۔

پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ گرفتاری ظاہر کرنے کے بعد قانون کے مطابق انہیں نا جیل منتقل کیا گیا اور نا ہی کسی عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوسری جانب مذکورہ افراد میں شامل سمیع بلوچ سماجی اور سیاسی کارکن تھا جس کے باعث مختلف مکاتب فکر کے افراد ان کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔

گذشتہ دو سال کے دوران سمیع بلوچ کی کمسن بیٹی سمیت ان کے والد انتقال کرچکے ہیں۔ ان کے لواحقین کے مطابق سمیع بلوچ کے جبری گمشدگی کے باعث خاندان کے افراد انتہائی کرب میں مبتلا ہے۔

وی بی ایم پی کے مطابق مذکورہ افراد کے کوائف جمع کیئے جاچکے ہیں جنہیں ملکی اور بین الاقوامی اداروں فراہم کیا جاچکا ہے۔