پاکستان میں تاریخی قوموں کو پنجاب کی جانب سے نسل کشی کا سامنا ہے – شفیع برفت

226

جیئے سندھ متحدہ محاذ کے چیئرمین شفیع برفت نے کہا سولہ سالہ عاقب چانڈیو سے لیکر ستر سالہ  سید بچل شاہ جیسے بزرگوں کو پاکستان میں لوگوں کو فوج اور خفیہ اداروں کی جانب سے لاپتہ کرنا روز کا معمول  بن چکا ہے ۔

انہوں نے پاکستان میں تاریخی قومیں بدترین غلامی، تشدد اور نسل کشی جیسے اذیت اور بربریت کے شکار ہیں جبکہ، سیاسی کارکن بدترین ریاستی تشدد اور دہشتگردی کے شکار ہیں ۔

سندھی رہنماء نے کہا پوری دنیا کے چند ممالک میں لوگوں کو مختلف اسباب کی بنیاد پر ریاستی اداروں کی طرف سے لاپتہ کیا جاتا ہے مگر پاکستان اور چین دو ایسے ممالک ہیں جہاں پر تاریخی قوموں کے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو سیاسی بنیادوں پر ریاستی خفیہ  اداروں  اور فوج کی جانب سے جبری طور پر لاپتہ کیا جاتا ہے جس کا سبب صرف اور صرف سیاسی ہوتا ہے، سندھ اور بلوچستان کی قومی آزادی کی تحریکوں، سیاسی جدوجہد اور قومی مزاحمت کو کچلنے کے لیے پنجاب کی طرف سے سندھ اور بلوچستان کی مکمل قومی نسل کشی کرنے ان کے سیاسی آواز کو ریاستی دہشتگردی کے ذریعے ختم کرنے اور غیر انسانی تشدد کے ذریعے سندھ اور بلوچستان کے خلاف پاکستان کی پنجابی فوج نے ہولوکاسٹ کا گھناؤنا  سلسلہ شروع کیا ہوا ہے، جس طرح چین نے یوغر  قوم کو کنسنٹریشن کیمپس میں بند کرکے ان کے خلاف سیاسی ذہنی نفسیاتی تشدد کے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے، بالکل اسی طرح پنجاب نے بھی سندھ اور بلوچستان کے خلاف ریاستی تشدد دہشتگردی بربریت کا طویل سلسلہ شروع کر رکھا ہے جو کہ سندھ اور بلوچستان کی قومی تحریکوں کے خلاف پاکستانی ریاست کی بربریت اور فاشزم کی کھلی مثال ہے،  سندھ اور بلوچستان کے ہزاروں سیاسی کارکن پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں  کی جانب  سے جبری گرفتار کرکے ان پر ریاستی ایجنسیوں کے ٹارچر سیلوں میں  غیر انسانی ٹارچر کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا  اقوام متحدہ اور دیگر عالمی برادری کو پاکستان اور چین کی غیر انسانی اقدامات کا نوٹس لینا  چاہیے ۔