آزاد بلوچستان محنت کش کے حقوق کا ضامن ہوسکتا ہے – بلوچ نیشنل لیگ

226

شہدائے شکاگو سمیت دنیا کے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے انسانیت کی بقا اور عظمت کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا – بلوچ نیشنل لیگ

یکم مئی یوم مزدور کے مناسبت سے بلوچ نیشنل لیگ کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ یکم مئی یوم مزدور پوری دنیا کے ترقی پسند اقوام جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ اس اہم اور تاریخی دن کی مناسبت سے ہم شہدائے شکاگو سمیت پوری دنیا کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے انسانیت کی بقا اور سر بلندی کے لیئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ محنت کش طبقے کو اس عظیم اور تاریخی جہد او جہد کو دنیا کے مظلوم اور محکوم اقوام کے لئے ایک امید کی کرن ثابت ہوئی۔ اور انسانیت کو اس کی جسمانی محنت کی قدر اور قیمت کا احساس پیدا ہوا۔ جس سے پوری انسانی معاشرے میں انقلابی تبدیلی رونما ہوئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یکم مئی کے تاریخی پس منظر کچھ اس طرح ہے کہ  ایک امریکی تنظیم جس کا نام تھا فیڈریشن آف آرگنائزڈ ٹریڈ اینڈ لیبر یونینز جو بعد میں امریکن فیڈریشن آف لیبرکہلائی نے 1884ء میں اپنے ایک کنونشن میں منظور ہونے والی ایک قرار داد میں طے کر دیا کہ یکم مئی 1886ء کے دن سے مزدوروں کے لئے ایک دن کا کام صرف آٹھ گھنٹے پر مشتمل ہوگا اور یہی ان کے قانونی اوقات کار ہوں گے۔ انہوں نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ اس مقصد کے لئے ہڑتالوں اور مظاہروں سے بھی کام لیا جائے گا۔

مزید کہا گیا ہے کہ مئی 1885ء میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ محنت کش شکاگو اور دیگر امریکی شہروں میں آٹھ گھنٹے کام کے مطالبہ کی جدوجہد میں شریک ہوئے۔ یکم مئی اب امریکی محنت کشوں کے لئے ایک ایسا دن بن کر ابھر رہا تھا جب آٹھ گھنٹے کام کو قانونی حیثیت مل سکتی تھی۔ یکم مئی 1886ء کو امریکہ کے تین لاکھ مزدور جن کا تعلق بہت سے صنعتی اداروں سے تھا مظاہروں میں شریک ہوئے۔ مطالبہ ایک ہی تھا “کام صرف آٹھ گھنٹے روزانہ امریکہ سے قبل آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں 1856ء میں” 888 نامی کی ایک تحریک چلی تھی جس میں روزانہ کے 24 گھنٹوں کو تین حصّوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ آٹھ گھنٹے کام، آٹھ گھنٹے آرام اور آٹھ گھنٹے خاندانی امور یا تفریحی سرگرمیاں وغیرہ۔ اس تحریک میں کنسٹرکشن کے مستریوں اور مزدوروں نے حصّہ لیا اور اسے کامیابی سے ہمکنار کیا۔

ترجمان نے کہا بلوچستان کے محنت کش کے حقوق کی ضمانت ایک آزاد وطن کی صورت میں ممکن ہے کیونکہ قابض کبھی بھی محنت کش کو بنیادی حقوق فراہم نہیں کرتی ہے بلکہ ایک غاصب کا کردار ادا کرتی ہے۔ بلوچستان کے محنت کش بلوچستان کی تحریک آزادی میں کلیدی کردار ادا کر کے اپنے اور آنے والی نسلوں کے حقوق غصب کرنیوالے قبضہ گیر کا راستہ روک سکتی ہے۔