شگاکو کے مزدوروں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، بلوچستان میں ریلیاں

173

محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر مختلف تنظیموں اور جماعتوں کے تحت بلوچستان کے مختلف شہروں جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا-

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح آج بلوچستان کے مختلف شہروں میں عالمی مزدور ڈے منایا گیا۔ مختلف مزدور یونین کی جانب یوم مزدور منانے کے لئے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جبکہ سرکاری سطح پر مزدور ڈے کے حوالے سے کوئی بھی پروگرام منعقد نا ہوسکا-

لیبر یونین کی جانب سے بلوچستان کے ضلع صحبت پور میں محنت کشوں کی جانب سے ریلی نکالی گئی-

اس موقع پر مقررین نے محنت کشوں کے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شگاکو کےمزدور کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور ان کی قربانی کو کبھی بھی بھلا نہیں جاسکتا-

ان کا کہنا تھا کہ کم دیہاڑی اور زیادہ مہنگائی کی وجہ سے خاصا پریشان ہے اجرت کم ہونے کی وجہ سے ان کے گھر کے چولہے نہیں جل رہے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف 130 سال پہلے اُٹھنے والی تحریک آج بھی کسانوں اور محنت کشوں کے نجات کی راہ ہے جسے مزدور اپنی تحریک مانتے اور سمجھتے ہیں-

صحبت پور محنت کشوں نے حکومت سے مطالبہ ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں انکی اجرت بڑھا کر ریلیف پہنچایا جائے۔

بلوچستان کے علاقے مچھ میں مچھ کانکن لیبر یونین زیرِ اہتمام یومِ مئی 2023 کے سلسلے میں احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا اور بلوچستان کے کانوں میں محنت کشوں کی جاری استحصال کو بند کرنے اور مزدروں کو مناسب معاوضہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا-

مچھ کانکن لیبر یونین کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا بلوچستان میں کان کنی ایک تکلیف دہ اور سخت کام ہے لیکن ان حالات میں مجبوراً شہری یہاں کام کرنے آتے ہیں لیکن مزدور مخالف سرمایہ دارانہ نظام کے دؤر میں یہاں کانکنوں کے لئے کوئی سہولت ہے نا کچھ آئے روز کانکن کام حادثوں میں جان کی بازی ہار رہے ہیں-

کانکنوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کان مالکان مزدوروں کے لئے صحت اور حادثات سے بچنے کے لئے اقدامات اُٹھائیں وگرنہ مزدور استحصال کے خلاف کانکن لیبر یونین سڑکوں پر نکلے گی-

یکم مئی کو دنیاء بھر کی طرح بلوچستان میں مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جارہا ہے 1 مئی بروز پیر کوئٹہ میں ریلوے محنت کش یونین کی جانب سے یوم مئی کی مناسبت سے لوکو شیڈ سے پلیٹ فارم تک احتجاجی ریلی نکال کر جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں محنت کشوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا سرمایہ داروں نے ایک صدیوں سے عام مزدوروں پر ظلم کے پہاڑ تھوڑے انکے محنت کے حق سے انھیں محروم رکھا شگاگو میں اُٹھنے والی محنت کش انقلاب کے بدولت آج ایک عام مزدور کو پتا ہے وہ غلام نہیں البتہ اپنی محنت اور حق کا مالک ہے-

کوئٹہ ریلوے محنت کش یونین کا کہنا تھا پاکستان میں ریلوے سرکار کے لئے منافع بخش کاروبار رہا ہے اس دؤران اس محکمہ سے ہزاروں خاندانوں کی روزی روٹی جُڑ گئی لیکن اب مزدور آئے روز اپنے تنخواہوں کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج پر مجبور ہیں جو سراسر نا انصافی ہے-

انہوں نے کہا ہے کہ آج کے دن کے مناسب سے ہم یے مطالبہ کرتے ہیں کہ ریلوے ملازمین کو انکے محنت پر عدائیگی کی جائے اور مزدور استحصال کو ریلوے میں بند کیا جائے وگرنہ صورت ہمارے احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگا-