کوئٹہ : افغان طالبان کے دونوں گروپوں کا اجلاس ، ملارسول گروپ ختم

970

افغان طالبان سے الگ ہونے والے گروپ نے واپس طالبان کے سربراہ مولوی ہیبت اللہ کے ہاتھ پہ بیعت کر لی ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں افغان طالبان کے دو گروپوں کے درمیان اجلاس کے بعد ملا رسول گروپ نے مولوی ہیبت اللہ کے ہاتھ پہ بیعت کر لی ۔

کوئٹہ میں ہونے والا اجلاس طالبان کے شوری کے نائب حاجی ملا عبدالروف مردان کی سربراہی میں منعقد ہوا، جس میں دونوں دھڑوں کے اہم رہنماؤں جن میں حاجی ملا عبدالقیوم عادل، مولوی عبدالحلیم، حاجی ملا مجید، مولوی میر احمد، ملا غازی اخند میوندی، ملا گلالی نیک زاد، حاجی امین اللہ،  حاجی رحمت اللہ وردک، ڈاکٹر عطاء اللہ، مولوی عبدالرحمن نیازی، ملا محمد فردین،غلام نبی، شیخ مولوی حبیب اللہ،  مولوی سلطان محمد، مولوی عبدالظاہر اور دیگر شامل تھے۔

خیال رہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی وفات کے بعد طالبان کے اندر اختلافات پیدا ہوئے اور ملا رسول کی سربراہی میں ایک گروپ نے بلوچستان کے علاقے نوشکی کے قریب احمد وال میں امریکی ڈرون میں مارے گئے مولوی اختر منصور کی سربراہی کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

اختلافات کے بعد دونوں گروپوں نے افغانستان کے مختلف علاقوں بالخصوص جنوبی صوبوں میں ایک دوسرے پر شدید حملے کئے۔

مولوی ہیبت اللہ گروپ کی جانب سے ملا رسول گروپ پر کئے گئے ایک خودکش حملے میں طالبان کے معروف رہنما ملا داد اللہ کے بھائی منصور داد اللہ اپنے 30 سے زائد جنگجوؤں کے ہمراہ مارا گیاتھا۔

بعض زرائع کے مطابق ملا رسول گروپ کو افغان خفیہ ادارے کی مدد و کمک حاصل تھی تاہم اسی سال گذشتہ 9 جنوری کو ہرات میں ملا رسول گروپ کے اہم رہنما ملا ننگیالی اپنے 75 سے زائد جنگجوؤں کے ہمراہ امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے، جس کے بعد سے دونوں گروپوں کے  آپسی روابط بحال کرنے کےلئے کوششوں کا آغاز کردیا گیا۔

تاہم کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس کے بارے میں تاحال کسی جانب سے کسی بھی قسم کی تصدیقی و تردیدی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔