بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل خواتین کو تعلیم سے دور رکھنے کا منصوبہ ہے – طلباء ایجوکیشنل الائنس

130

11نومبر کو جامعہ بلوچستان علامتی کلاس رومز بائیکاٹ احتجاجی ریلی اور دھرنا دیا جائے گا جامعہ بلوچستان اسکینڈل میں ملوث عناصر سابقہ وائس چانسلر کی گرفتار نہ کرنا اور موجودہ کنٹرولر کی اب تک عہدے پر بیٹھے ہے طلباء اور طلباء کے زخموں پر نمک پاشی ہے – طلباء ایجو کیشنل الائنس

طلباء ایجو کیشنل الائنس کا اجلاس بی ایس او پجار کے آفس میں ہوا جس کی صدارت پی ایس ایف آزاد کے مرکزی آرگنائزر سید زبیر شاہ آغا نے کی۔ اجلاس میں جامعہ بلوچستان اسکینڈل کے حوالے سے غور کیا گیا، اجلاس میں پارلیمان کی رویے اور ملوث عناصر اور ویڈیو اسکینڈل میں شکوک و شبات پیدا کرنے کی شدید مذمت کی گئی۔

اجلاس میں گورنر بلوچستان کے رویے اور کنٹرولر کے ساتھ جامعہ کی وزٹ پر افسوس کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں بی ایس او پجار کے مرکزی وائس چیئرمین زبیر بلوچ، پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صوبائی کمیٹی کے یونس ترین، لطیف کاکڑ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی وائس چیئرمین ڈاکٹر جمعہ بلوچ، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری مجتبیٰ زائد، جمعیت طلباء اسلام نظریاتی کے مرکزی صدر سید نور، پی ایس ایف آزاد کے صوبائی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین سخی داد کاکڑ، سعید ترین نے شرکت کی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جامعہ بلوچستان کا اسکینڈل ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ہے جس کامقصد صوبے کے خواتین کے تعلیم کو متاثر کر کے مزید پسماندگی کی طرف دھکیلنا تھا۔ آج خفیہ قوتیں اسکینڈل میں ملوث عناصر کو تحفظ دینے کی کوشش کررہے ہیں جس کو طلباء کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے، سابقہ وائس چانسلر موجودہ کنٹرولر امتحانات سمیت تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے ورنہ اس کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا۔