آئی ایس آئی نے القاعدہ کے جنگجوؤں کو عسکری تربیت دی- عمران خان

508

 پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا  کہ القاعدہ کے جنگجووں کو پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے عسکری ٹریننگ دی جبکہ افغان جنگ میں امریکا سے اتحاد پاکستان کی بڑی غلطی تھی۔

نیویارک میں امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشن سے خطاب کرتے ہوئے  عمران خان نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی ناکامیوں کی وجہ سے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،گھروں کو چلانے کیلئے خرچ کم اور آمدن بڑھانا ہوتی ہے، گذشتہ حکومتیں معیشت کی سمت درست کرنے میں ناکام رہیں، ہمیں خراب معیشت ورثے میں ملی،کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے  کا سامنا تھا۔ خسارے سے نکلنے کیلئے سعودی عرب، چائنہ اور دیگر مسلم ملکوں نے مدد کی۔ چین نے دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے پاکستان کی مدد کی۔

عمران خان نے کہا کہ سوویت یونین کے خلاف پاکستان نے امریکا کی مدد کی۔ مسلم ممالک سے القاعدہ کے جنگجووں کو اکھٹا کرکے آئی ایس آئی نے انہیں عسکری  ٹریننگ دی اور روس کے خلاف مزاحمت کیلئے تیار کیا جبکہ روس کے افغانستان سے نکل جانے کے بعد امریکا نے پاکستان کوتنہا چھوڑ دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا کو پھر پاکستان کی ضرورت پڑی اور پاکستان نے امریکا کی جنگ میں شامل ہوکر بڑی غلطی کی،پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کاحصہ بننا تاریخ کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کودہشت گردی کے خلاف 200ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ 70ہزارلوگوں نے جانیں قربان کیں۔ پاکستان میں اس وقت بھی 27 لاکھ مہاجرین رہائش پذیر ہیں۔ ہمیشہ سے کہتا رہا ہوں کہ افغان مسئلے کا فوجی حل ممکن نہیں ہے، افغانستان میں کبھی بیرونی طاقت قبضہ نہیں کرسکی۔ برطانیہ کو بھی افغانستان میں بہت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جب میں 2008 میں امریکہ آیا تو ڈیمو کریٹس کو بتایا تھا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان شہری 40 سال سے مشکل صورتحال کا سامنا کررہے ہیں، افغان عوام امن چاہتے ہیں، ماضی کے مقابلے میں طالبان زیادہ مضبوط ہیں اور ان کا مورال بہت بلند ہے، طالبان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے،ان کوپتہ ہے کہ وہ سارے افغانستان پر قبضہ نہیں کرسکتے، میں سمجھتا ہوں کہ افغان مسئلہ بہت مشکل ہے، بدقسمتی سے افغان امن معاہدہ آخری لمحات میں طے نہ پاسکا، افغانستان میں سیاسی مذاکرات کی کامیابی بہت مشکل مرحلہ ہے۔

عمران خان  نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام پڑوسی ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ افغان صدر اشرف غنی کو دورہ پاکستان کے لئے مدعو کیا ہے۔ پاک فوج حکومت کی تمام پالیسیوں کے ساتھ ہے، مودی کو بتایا تھا کہ فوج سمیت تمام ادارے میرے ساتھ ہیں۔