پشتو سمیت تمام مادری زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دیا جائے – اے این پی

270

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے مادری زبانوں کو تعلیمی اور دفتری زبانیں قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ زبان و ادب کی اہمیت سے آگاہ اقوام آج دنیا پر راج کررہی ہیں ، پشتو کی ترقی اور ترویج کے لئے عوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین ، رہنماؤں اور کارکنوں نے اپنا کردار ہمیشہ فعال انداز سے نبھایا ہے اور اس حوالے سے بلندو بانگ دعوؤ ں کی بجائے عملی اقدامات اٹھا کر قوم اور زبان دوستی کا ثبوت دیا ہے ، پشتو زبان ، ادب اور صحافت کے فروغ میں اے این پی کے اکابرین کا کردار ناقابل فراموش ہے ۔ ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالمالک پانیزئی ،رکن مرکزی کمیٹی ڈاکٹر عیسیٰ کان جوگیزئی ، پشتون ایس ایف کے صوبائی صدر ملک انعام کاکڑ و دیگر مقررین نے جمعرات کے روز مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر باچاخان مرکز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مقررین نے کہا کہ پشتوزبان و ادب کی تاریخ ہزاروں برسوں پر محیط ہے تاریخی طور پر پشتونوں نے ہمیشہ اپنی زبان ، ادب ، تاریخ اور ثقافت کو اہمیت دی ہے اورا نفرادی سطح پر زبان کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے مگر حکومتوں کی سطح پر پشتو کی ترقی کے لئے تاریخ میں بہت کم اقدامات اٹھائے گئے ہیں پشتو زبان کی ترقی اور ترویج کے لئے فخرافغان باچاخان ، ان کے رفقاء کار اور عوامی نیشنل پارٹی کے اکابرین نے سب سے زیادہ فعال کردارا دا کیا پارٹی کو جب بھی موقع ملا اس نے بلند وبانگ دعوؤں کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے چاہے وہ خیبرپشتونخوا میں پشتو کونصاب کی زبان بنانے کا فیصلہ ہویا پھر پشتو ادب و ثقافت کی ترقی کے لئے ادبی اور ثقافتی تنظیموں کی سرپرستی کی صورت میں مگر پارٹی نے ہمیشہ اپنے فرائض احسن طریقے سے ادا کئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا اکیسویں صدی میں جی رہی ہے اور یہ صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی کہلاتی ہے جس میں گلوبلائزیشن اور دیگر وجوہات کی بناء پر قوموں کی زبان و ادب اور ثقافت کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہوگئے ہیں ایسے میں ہم سب کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زبان وادب کی ترقی اور اس کی بقاء کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ 21فروری مادری زبانوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے آج کے دن کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنی مادری زبانوں کو درپیش خطرات کا جائزہ لیں اور ان سے نمٹنے کے لئے ایسا لائحہ عمل اختیار کریں جس کی مدد سے اپنی زبان کو ختم ہونے سے بچائیں مقررین نے مطالبہ کیا کہ پشتو سمیت تمام مادری زبانوں کو قومی زبانوں کا درجہ دے کر انہیں تعلیمی اور دفتری زبان ڈکلیئر کیا جائے اور ان کے فروغ او ر بقاء کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔