اکیسیویں صدی کے اختتام تک تقریباً 3 ہزار زبانوں کا نام و نشان مِٹ جائے گا

296

دنیا میں بولی جانے والی 7 ہزار زبانوں میں سے تقریباً 3 ہزار زبانیں 21 ویں صدی کے اختتام تک ختم ہو جائیں گی۔یونیسکو

دنیا میں بولی جانے والی 7 ہزار زبانوں میں سے تقریباً 3 ہزار زبانیں 21 ویں صدی کے اختتام تک ختم ہو جائیں گی۔

بنگلہ دیش کی کوششوں سے، 1990 میں یونیسکو کی جنرل کانفرنس سے منظوری کے بعد، “مادری زبان کا بین الاقوامی دن” سن 2000 سے ہر سال 21 فروری کو منایا جا رہا ہے۔

یونیسکو کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 7 ہزار سے زائد زبانیں بولی جا رہی ہیں۔ ان میں سے 6 ہزار 700 زبانیں مقامی عوام کی زبانیں ہیں جنہیں ختم ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

سن 2019 میں منائے گئے ‘اقوام متحدہ بین الاقوامی زبانوں کے سال ‘ کے دائرہ کار میں قبول کئے گئے بِل کی رُو سے یونیسکو نے حکومتوں سے مقامی زبانوں کے تحفظ کی خاطر فنڈ اور میکانزم تشکیل دینے کی اپیل ہے۔

یونیسکو کی رُو سے مقامی آبادی، ملکی آبادی سے کم ہونے کے باوجود ثقافت و زبان کے اعتبار سے نہایت اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ اور زبانوں کا خاتمہ ناقابلِ تلافی نقصان ہے جو عالمی و انسانی ورثے کے خاتمے کامفہوم رکھتا ہے۔

یونیسکو کے زبانوں کے اطلس کی رُو سے 1950 سے اب تک بالکل استعمال نہ کی جانے والی زبانوں کو “ختم شدہ” زبانیں قبول کیا جاتا ہے۔

اس وقت مروّج زبانوں میں سے 10 فیصد زبانیں سنجیدہ سطح پر ، 9 فیصد زبانیں شدید سطح پر اور 11 فیصد حتمی سطح پر خطرے سے دوچار ہیں۔

یونیسکو مذکورہ زبانوں کے رواں صدی کے اختتام تک ختم ہونے کا اندیشہ محسوس کر رہا ہے۔