پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس پر حملہ انصاف کی راہ روکنے کی کوشش ہے – کوئٹہ بار

192
واقعے کے خلاف کل بلوچستان بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔
کوئٹہ بار کے صدر قاری رحمت اللہ کاکڑ ایڈووکیٹ،نجم الدین مینگل ایڈووکیٹ،سید کمال شاہ،جہانزیب کاکر،مسعود ترین،اور دیگر وکلاء نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس ایوب جو پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ہے ان پر قاتلانہ حملہ انصاف کی راہ روکنے کی ایک دیدہ دانستہ کوشش ہے اس کی ہر لحاظ سے مذمت کرتے ہیں اور اسے انصاف پر حملہ سمجھتے ہیں ۔رہنماؤں کا کہا کہ پورے بلوچستان میں کل یوم سیاہ منایا جائے گا اور بار روم میں مذمتی قرارداد بھی منظور کی جائے گی جہاں پر مستقبل کا لائحہ عمل طے ہوگا

یاد رہے جسٹس محمد ایوب مروت کی گاڑی پر جمعرات کی صبح پشاور کے علاقے حیات آباد میں فائرنگ کی گئی۔ جج کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ گھر سے عدالت جا رہے تھے۔

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔

صحافیوں کو بھیجے گئے ایک بیان میں تحریکِ طالبان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی عدالتوں کو غیر شرعی سمجھتی ہے اور ملک میں نفاذِ شریعت کی راہ میں یہ عدالتیں حائل ہیں۔ بیان میں دھمکی دی گئی ہے کہ تنظیم آئندہ بھی ایسے ہی اہداف کے خلاف حملے کرے گی۔