اصولی سیاست پہ حکومت و اپوزیشن دونوں کا ساتھ دیں گے – اختر مینگل

166

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ اگر حکومت یا اپوزیشن اصولی سیاست کریں تو ہم سب کا ساتھ دیں گے اگر اصولوں کا فیصلہ حزب اقتدا رکر تی ہے یا اپوزیشن کر تی ہے ہم نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا تحریک انصاف کی حکومت سے چھ نکات پر بات چیت ہوئی ہے اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی بنائی گئی ہے ۔

اگر کمیٹی نے چھ نکات کے حوالے سے مثبت جواب دیا تو حکومت کا اتحادی رہیں گے اگر نہیں دیا تو آنیوالے سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کر تے ہوئے کیا سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی جو بھی مثبت اقدام اور اصولی فیصلے کر تے ہیں ان کا ساتھ دیں گے اگر حزب اقتدار کوئی مثبت فیصلہ کر تی ہے تو ہم ان ساتھ ہمیشہ دیں گے اور اس کی حمایتی ہو تے ہوئے بھی اگر ہم نے یہ سمجھا کہ حکومت کے فیصلے منفی ہے تو مخالفت کی بھی اور کرینگے بھی اب بھی اگر اپوزیشن کوئی مثبت فیصلہ کر تی ہے تو ہم ان کا ساتھ بھی دیں گے ۔

ہم نے پہلے بھی کہا کہ ان کے حمایت کرینگے اگر اپوزیشن منفی اقدام یا فیصلے کر تے ہیں تو جس طرح حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے اپوزیشن کی حمایت کی تھی اس طرح اپوزیشن بینچوں پر اپوزیشن کے ان منفی فیصلوں کی بھی مخالفت کر سکتے ہیں ۔

سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد ہم نے حکومت کی حمایت کی تھی وہ بغیر کسی مراعات اور بغیر کسی وزارتوں کی آفر حکومت کا ساتھ دیا کیونکہ ہمارے نزدیک بلوچستان کے ان فیصلوں کا حل ہے جو نکات ہم نے حکومت بننے کے وقت پیش کئے تھے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے ڈیمانڈ کو وفاقی حکومت نے سنجیدگی سے نہیں لیا تو پھر دیکھتے ہیں اس حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے وہ کمیٹی پی ٹی آئی کی حکومت سے ملاقات کر رہی ہے اگر کمیٹی کی رپورٹ مثبت رہی اور اگر مطالبات پر عملدرآمد کیا تو حکومت سے علیحدہ نہیں ہونگے اگر نہیں کیا آنیوالے سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔