چاغی:سرکاری اسکولوں کے 200 طلباء اساتذہ و دیگر سہولیات سے محروم

306
File Photo

چاغی میں گورنمنٹ اسکول اساتذہ نہ ہونے کے باعث کئی سالوں بند

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع چاغی میں سرکاری اسکول اساتذہ اور دیگر سہولیات سے محروم ہونے کے باعث گزشتہ کئی سالوں سے بند ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ضلع چاغی میں سردار عبد الخالق محمد حسنی بوائز پرائمرئی اسکو ل چھتر اور کلی ملک شیر خان بوائزئی پرائمرئی اسکول کرودگ کئی سالوں سے بند پڑے ہیں، اسکولوں کی بلڈنگ انتہائی خستہ حالی کے ساتھ تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

کلی کرودگ ملک شیر خان محمد حسنی کے مکینوں کا کہنا ہے گورنمنٹ بوائز پرائمرئی اسکول کلی ملک شیر خان گزشتہ چار سالوں سے بند پڑا ہے، اسکول میں بچے اور بچیاں اکھٹے پڑھتے ہیں جہاں ایک استاد تعینات ہیں مگر گزشتہ کئی سالوں سے استاد اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر ہے جبکہ اسکول میں بچے اور بچیوں کی تعداد دو سو سے زائد ہیں اور اسکول کی بلڈنگ ایک کمرہ پر مشتمل ہے جو انتہائی خستہ حال ہے، اسکول میں کسی بھی قسم کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ بوائز پرائمرئی اسکول کلی سردار عبدالخالق محمد حسنی بھی گزشتہ سات سال سے بند پڑا ہے جس کے باعث سیکڑوں بچے تعلیم سے محروم ہے۔ اسکول کی عمارت انتہائی خستہ حال ہے جبکہ اسکول میں پینے کا پانی، لیٹرین، بچوں ٹاٹ تک دستیاب نہیں ہے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق اسکول میں ایک استاد تعینات ہے وہ بھی سال میں ایک دفعہ آتا ہے۔

علاقہ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ ان اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کی جائے اور اساتذہ کو پابند کرنے کے ساتھ نئے اساتذہ تعنات کیے جائیں تاکہ ہمارے بچے بہتر تعلیم حاصل کرسکیں ۔