مستونگ حملہ قابلِ مذمت ہے۔ براہمدغ بگٹی

731

 

 

دی بلوچستان پوسٹ نمائیندہ سوشل میڈیا کے مطابق بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے ٹویٹ پیغاموں میں کہا ہے کہ مستونگ میں ہونے والا دہشتگرد حملہ بربریت کی مثال اور انتہائی قابلِ مذمت ہے۔

بی آر پی کے سربراہ نے مزید کہا کہ باوجود اسکے کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی سیاسی طیف کے دو متضاد سمت ہیں لیکن ہم دہشتگردوں کے ہاتھوں شہریوں کے قتلِ عام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

براہمداغ بگٹی نے مزید کہا کہ ریاست بلوچستان میں دہشتگردی اور مذہبی شدت پسندی کو سیکولر بلوچ قومی تحریک کے خلاف بڑھاوا دے رہا ہے۔ ابھی وہی دہشتگرد پلٹ کر ان پر وار کررہے ہیں۔ جو انہوں نے بویا وہی کاٹ رہے ہیں۔ قابلِ افسوس امر یہ ہے کہ اس عمل میں بلوچ دونوں طرف سے چکی کی طرح پِس رہے ہیں۔

یاد رہے کل سراج رئیسانی کے ایک جلسے کو بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ کے قریب نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس میں بلوچستان عوامی پارٹی پی بی 35 کے امیدوار اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان  نواب اسلم رئیسانی کے بھائی سراج رئیسانی سمیت 128 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو گئی تھی۔

بلوچستان عوامی پارٹی سے پہلے سراج رئیسانی بلوچستان متحدہ محاذ کے سربراہ تھے، جس کے بارے میں بلوچ قوم پرست حلقوں کا دعویٰ تھا کہ سراج رئیسانی بی ایم ایم کی صورت میں ایک ڈیتھ اسکواڈ کی قیادت کررہے ہیں اور ان پر بلوچ سیاسی کارکنوں کے اغواء و قتل کے الزامات لگتے رہے۔