مستونگ حملہ ایک بزدلانہ کارروائی تھا، چانسلر میرکل

236

چانسلر انگیلا میرکل نے مستونگ میں ایک انتخابی ریلی پر کیے گئے خونریز دہشت گردانہ حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم اور حملے کے متاثرین کے نام ایک تعزیتی پیغام میں کیا۔

مستونگ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کے نگران وزیر اعظم ناصرالملک نے اتوار کے دن قومی سطح پر سوگ منانے کے اعلان کیا ہے۔ انتخابی ریلی پر کیے گئے اس حملے میں صوبائی اسمبلی کی ایک نشست کے لیے امیدوار سراج رئیسانی سمیت ایک سو چالیس افراد ہلاک ہوئے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں انتخابی ریلیوں پر حملوں اور ان کے نتیجے میں بڑی تعداد میں انسانی ہلاکتوں کے بعد عالمی سطح پر ان واقعات کی مذمت کی جا رہی ہے۔

پاکستانی نگران وزیر اعظم ناصرالملک کو بھیجے گئے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے لکھا، ’’صوبہ بلوچستان میں ایک انتخابی ریلی پر کیے گئے خوفناک دہشت گردانہ حملے کی خبر نے مجھے ہلا کر رکھ دیا ہے۔ میں اس بزدلانہ حملے، جس میں کئی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ یقین رکھیے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جرمنی آپ (پاکستان) کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘

چانسلر میرکل نے پاکستانی وزیر اعظم کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں اس حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے بھی اظہار تعزیت کیا۔  علاوہ ازیں جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے بھی مستونگ حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

جرمنی کی علاوہ جاپانی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مستونگ اور بنوں میں ہونے والے حملوں میں بڑی تعداد میں انسانی ہلاکتوں پر جاپان بھی صدمے میں ہے۔ جاپان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستانی حکومت اور عوام کی کوششوں کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا ہے۔

ترک وزارت خارجہ نے بھی مستونگ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’ہماری دعا ہے کہ اللہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں پر رحم کرے اور زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔‘‘

امریکا نے بھی بنوں اور مستونگ میں دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے پاکستانی عوام کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم کرنے کی بزدلانہ کوششیں ہیں۔

ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی اپنے ایک پیغام میں مستونگ دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

بحرین، متحدہ عرب امارات، مصر، آسٹریلیا اور تنظیم برائے اسلامی تعاون کی جانب سے بھی پاکستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ مستونگ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق داعش نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے یہ نہیں بتایا کہ یہ حملہ کیوں کیا گیا۔