بلوچستان: 90 مسخ شدہ لاشیں برآمد پانچ سو پینتالیس ماورائے عدالت قتل، ایچ آر سی پی

214

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی بلوچستان کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ۔

کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان میں سال 2017 میں انسانی حقوق کی ہونے والی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ایچ آر سی پی کے ترجمان آئی اے رحمان، ایڈووکیٹ ظہور شاہوانی، مونا بیگ اور دیگر نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں گزشتہ سال 90 مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں اور پانچ سو پینتالیس افراد کو ماوراۓ عدالت قتل کیا گیا ہے۔

ایچ آر سی پی کے مطابق کم از کم خواتین پر تشدد کے 350 کیسز درج ہیں لیکن اصل واقعات اس سے کئی زیادہ ہیں۔

ترجمان نے بلوچستان میں بچوں پر تشدد کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کے بچوں سے کام لینے اور ان کو جنسی طور پر ہراساں کر نے کے واقعات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہیں۔

ترجمان نے حکومت بلوچستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے پر چائلڈ پروٹیکشن بل جلد از جلد منظور کرائے۔