صوبے کی واحد ایگریکلچر کالج تباہی کے دہانے پرہے، بی ایس اے سی

201

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بلوچستان زراعت کے حوالے سے پہلے ہی سے صوبائی گورنمنٹ کی طرف عدم توجہی کا شکار ہے اسی وجہ سے پورے صوبے میں ایک ایگریکلچر کالج ہے لیکن اس کو بھی نااہل اور غافل انتظامیہ کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے لاپرواہی اور نااہلی کا یہ عالم ہے کہ پورے ملک میں ایک سمسٹر کی دورانیہ پڑھائی 4 سے 6 مہینے تک ہے لیکن یہی ایک کالج ہے جس میں فی سمسٹر 8 سے 10 مہینے تک چلتی ہے اور 4 سالہ ڈگری 6 سال میں بھی نہیں ملتی اور ابھی حالیہ وقتوں میں کالج کی یہ حالت ہے کہ سمسٹر کا دورانیہ پورا ہو کر 2 اکتوبر کو امتحانات ہونے تھے لیکن ایک مخصوص گروہ طلباء کے زندگیوں سے کھیل کر بار بار امتحانات کو ریشیڈول کر رہے ہیں جو کہ ابھی تک نہیں ہو رہےہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس طرح کے عناصر جو کہ طلباء کے وقت کو بھی ضائع کر رہے ہیں اور ان کے مستقبل کو بھی داؤ پر لگا رہے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے لوگوں کا ایجنڈا ہی تعلیمی دشمنی اور طلباء و طالبات کو تعلیم اور خاص کر زراعت جیسے تعلیم سے دور رکھنا ہے۔

ترجمان نے آخر میں کالج کی انتظامیہ کے حوالے سے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم ایک بار پھر وزیر اعلی اور وزیر زراعت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ان چیزوں کا نوٹس لے کر انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرے وگرنہ ہماری تنظیم اس حوالے سے بھرپور احتجاج کرے گی کیونکہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی طلباء و طالبات کی حقوق پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔