نوساچ فلمز کے زیر اہتمام آٹھ شارٹ فلموں کی نمائش

شبیررخشانی

نوساچ فلمز کے زیر اہتمام مختصر دورانیے پر مبنی آٹھ فلموں کی نمائش سالار گوٹھ ملیر ہال میں کی گئی۔ لیاری اور ملیر کے سماجی موضوعات انہی فلموں کا حصہ بنے۔

شارٹ فلموں میں اک نظر یہاں بھی، جذبہ، ناگمان، دھوبی گھاٹ، پوائنٹ، ہم سب ایک ہیں، روشنائی اور آئی ایم لیارین شامل تھے۔ جنھیں ناظرین کی بڑی تعداد نے بے حد سراہا۔ چیرمین ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن جان محمد بلوچ بھی پروگرام میں موجود تھے۔

نوساچ فلمز نے ایک پراجیکٹ کے تحت انہی آٹھ فلموں کا انتخاب کیا تھا۔ جس میں ملیر اور لیاری کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے حصہ لے کر اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

تمام فلمیں ملیر اور لیاری میں آزمائے گئے ہیں۔ اک نظر یہاں بھی، ملیر میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور اس کے مضمر اثرات کو اس فلم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

فلم ناگمان ایک گمشدہ بچے کی حقیقی کہانی پر مشتعمل ہے جسے ملیر کی ندی کھا جاتی ہے۔۔ فلم جذبہ ناظرین کو آخری وقت تک اپنے سحر میں مبتلا کیے رکھتی ہے۔۔ ہم سب ایک ہیں، میں لیاری کا مثبت چہرہ اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تمام فلمیں بلوچی زبان میں ہیں۔

پینلسٹ میں پروفیسر رمضان بامری کا کہنا تھا کہ مسائل کا بلوچ کے ساتھ رشتہ پرانا ہے۔ مسائل سے دوچار نوجوانوں نے ان مسائل کو جس انداز میں فلموں میں پیش کیا ہے۔۔ یہ اپنے آپ میں ایک بڑا فن ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا۔ ہم اپنی زبان کو اس وقت تک وسعت نہیں دیں گے جب تک خواتین کو پروگرامز کا حصہ نہیں بناتے۔ نوساچ فلمز نے اس خلا کو اپنے فلموں کے ذریعے پر کرنے کی کوشش کی ہے۔

شاعر اور قلمکار شرف شاد کا کہنا تھا کہ فلموں میں کرداروں کو دیکھ کر قطعی اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ اس فیلڈ میں نووارد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلموں میں نوجوانوں نے جس انداز میں اپنا کردار پیش کیا ہے۔ اسے سراہتے بنا نہیں رہ سکتے۔

فلم ساز شاکر شاد کا کہنا تھا گو کہ فلموں میں تیکنیکی خامیاں موجود ہیں۔ پر سہولیات کی عدم دستیابی کے بغیر اتنا بڑا کام کرنا داد کے مستحق ہیں۔ یہ وہی نوجوان ہیں جنہوں نے سماجی تبدیلی کے لیے فلموں کا چناؤ کیا۔۔

نوساچ فلمز نے شارٹ فلموں کا آغاز ’’وش دل‘‘ فلم سے کیا تھا۔۔ ادارے کی بنیاد 2009 کو رکھی گئی تھی۔ پروگرام کے اختتام پر چیرمین نوساچ فلمز عمران ثاقب نے حال حوال سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک پروجیکٹ کے تحت چالیس نوجوانوں کو تربیت دینے کا اہتمام کیا تھا۔ چھ ماہ کے اس پروجیکٹ میں آٹھ فلمیں ڈیزائن کی گئیں۔ اور کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آرٹ سے تعلق رکھتے ہیں ایک آرٹسٹ کی کوشش ہوتی ہے اس آرٹ کو آگے بڑھایا جائے۔۔ بڑی فلموں کے لیے ایک خطیر رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم شارٹ فلموں کے ذریعے اس آرٹ کو نمایاں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس موقع پر نوجوانوں میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے گئے۔