بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈاڈائے قوم شہیداعظم نواب اکبرخان بگٹی کی شہادت کے گیارویں برسی کے موقع پر بی آر پی کی کال پر بلوچستان بھر میں مکمل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ ڈیرہ بگٹی، تربت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریاستی فورسز کی جانب سے ہڑتال کو ناکام بنانے کیلئے زبردستی بازاروں کو کھولنے کی کوشش کی اور دکانداروں کو تشدد کا نشانہ بناکر دکانیں کھولنے پر مجبور کرنے کی ناکام کوشش کی۔ بی آر پی کارکنان نے تمام زونل، مرکزی اور بین الاقوامی سطح پر قرآن خوانی، ریفرنسز اور سٹڈی سرکلز کا انعقاد کرکے شاہ شہیداں نواب اکبر بگٹی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی جدوجہد کو منزل مقصود تک پہنچانے کا عزم نو کیا۔

شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ بلوچ ری پبلکن پارٹی اور بلوچ ریپبلکن سٹوڈنٹ آرگنازیشن کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر جرمنی، جنوبی کوریا، امریکہ، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک میں آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا۔ مہم میں پارٹی کارکنان نے تقریبات اورریفرنسزکے ذریعے شہیداعظم نواب اکبر بگٹی کی زندگی، جدوجہد اور عظیم قربانی کو اجاگر کیا اور بین الاقوامی دنیا میں بلوچ رہبر اور بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ جرمنی میں بی آر ایس او اور واشنگٹن میں امریکن فرینڈز آف بلوچستان کی جانب سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا جہاں قومی رہنما نواب براہمداغ بگٹی نے بھی وڈیو لنک کے ذریعے حاضرین سے خطاب کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچ کارکنان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹز پر بھی #ShaheedNawabAkbarBugti کے عنوان سے ایک آگائی مہم چلایا جس میں بڑی تعداد میں بلوچ جدوجہد سے ہمدردی رکھنے والے کارکنان نے پوسٹ اور ٹویٹ کرکے ڈاڈائے بلوچ قوم کو خراج تحسین پیش کیا اور بلوچ قومی تحریک سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

شیرمحمد بگٹی نے کہا شاہ شہیداں نواب اکبر خان بگٹی کی جدوجہد اور قربانی کی بدولت ہی آج دنیا میں بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں آگاہی اور ہمدردی پائی جاتی ہے۔ شہید نواب اکبر خان بگٹی نے پیران سالی میں بلوچ قوم اور بلوچ سرزمین کی دفاع کی خاطر عملی جدوجہد کا بنیاد رکھا اور اپنی قیمتی جان کا نظرانہ پیش کرکے بلوچ قومی تحریک کو ایک ناقابل شکست کارواں میں بدل دیا جو نو سال بعد بھی اپنے پورے زور و شور سے منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ شہید نواب اکبر بگٹی نے کبھی بھی اپنے اصولوں پر سودا بازی نہیں کی اور ظالم کے خلاف جھکنے سے شہادت کو ترجیح دی جو آج بلوچ قوم سمیت دنیا بھر میں اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے مظلوم اقوام کیلئے ایک مشعل راہ ہے۔ شہید نواب اکبر بگٹی کہا کرتے تھے کہ بستر پر ایڑیا رگڑ رگڑ کر مرنے سے اچھا ہے کہ انسان اپنے مقصد کی خاطر عملی میدان میں جدوجہد کرتے ہوئے موت کو گلے لگایا جائے۔ شہید اعظم بے شک کبھی اپنے قول و فعل میں تضاد نہیں کیا اور جو وہ کہا کرتے تھے وہی کرکے بھی دکھایا اور میدان عمل میں بلوچ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

شیرمحمد بگٹی نے بلوچستان بھر میں شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کرکے کامیاب بنانے میں تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کا شکریہ ادا کیا اور بلوچ کارکنان کو ہدایت کی وہ شہید نواب اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پرعہد کریں کہ ان کی مشن کو منزل تک پہنچانے تک جدوجہد کو جاری رکھینگے اور کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کرینگے۔ نواب براہمداغ بگٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری ہونے پیغام میں کہا ہے کہ دشمن سمجھتا تھا کہ ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کو شہید کرکے وہ ہمیں شکست دیگا لیکن وقت نے ثابت کیا کہ شہیداعظم آج میں ہر بلوچ کے دل و دماغ میں زندہ ہے جبکہ شکست دشمن کا مقدر بن چکی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شاہ شہیداں نے بلوچ قوم اور بلوچستان کی خاطر اپنے جان کا نظرانہ پیش کرکے ہمیں اپنے حقوق اور آزادی کیلئے اٹھ کھڑا ہونے، لڑنے اور مرنے کا درس دیا جو کہ آنے والی بلوچ نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔