سینئر بلوچ سیاست دان نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بدانتظامی اور عدم توجہی کے باعث پورے بلوچستان بالخصوص کوئٹہ میں غذائی بحران پیدا ہوگیا ہے اب بھی وقت ہے اگر غذائی اجناس کی کمی ہے تو اس کو دیگر صوبوں اور ممالک سے درآمد کرکے پورا کیا جائے۔
پیر کے روز انہوں نے سراوان ہاؤس کوئٹہ میں پیس فورم کے رضاکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدانتظامی اور عدم توجہی کے باعث پورے بلوچستان بالخصوص کوئٹہ میں غذائی بحران پیدا ہوگیا ہے، دیگر خوردنی اشیاء سمیت آٹا جو انسان کی بنیادی ضرورت ہے مہنگا فروخت کیا جارہا ہے صوبائی حکومت اور متعلقہ انتظامیہ فوری طور پر تمام غذائی اجناس کے ذخائر کا جائزہ لے تاکہ کوئی بھی ہنگامی حالات پیدا نہ ہوں اور آنے والے دنوں میں لوگوں کو غذائی اجناس کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور صوبے میں گراں فروش اپنا راج قائم نہ کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے اگر غذائی اجناس کی کمی ہے تو اس کو دیگر صوبوں اور ممالک سے درآمد کرکے پورا کیا جائے۔
دریں اثناء گذشتہ روز بلوچستان پیس فورم کے رضاء کاروں نے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے وندر کے سیلاب متاثرین میں اشیاء خوردونوش، ادویات، امدادی سامان اور پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔