روس نے جوہری پلانٹ پر حملہ کرکے پورے براعظم کو خطرے میں ڈالا ہے: عالمی رہنماؤں کی مذمت

650

عالمی رہنماؤں نے روس پر الزام لگایا ہے کہ اس کی افواج نے جنوبی یوکرین میں ایک جوہری پاور پلانٹ پر گولہ باری کرکے پورے براعظم کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

زیپروزیا جوہری پاور پلانٹ پر روسی فوجیوں کی طرف سے گولہ باری کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی۔

یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ پہلے انھیں جوہری پلانٹ تک پہنچنے سے روک دیا گیا تھا لیکن بعد میں وہ عمارت تک رسائی حاصل کرنے اور آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہو گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمارت محفوظ ہے اور تابکاری کی سطح معمول پر ہے مگر تازہ اطلاعات کے مطابق اب یہ پلانٹ روسی افواج کے قبضے میں ہے۔

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ اس ’لاپرواہ‘ حملے سے پورے یورپ کی سلامتی کو براہ راست خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ماسکو پر زور دیا کہ وہ اس جگہ کے ارد گرد اپنی فوجی سرگرمیاں روک دے۔

جبکہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ روس کی جانب سے ان حملوں کو فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔

ان تینوں رہنماؤں نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے فون پر بات کی ہے۔