سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے رات گئے گھر پر چھاپہ مارکر ایک شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
بذریعہ ویڈیو اہلخانہ نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ رات گئے فورسز نے چھاپہ مارکر خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر گھروں میں موجود موبائل فون اور دیگر قیمتی سامانوں کا صفایا کردیا ہے جبکہ ایک شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا۔
حراست بعد لاپتہ ہونے شخص کی شناخت یاسر کے نام سے ہوئی ہے جو کراچی میں بلوچ اکثریتی علاقے مواچھ کا رہائشی ہے۔
اہلخانہ کے مطابق فورسز کے اہلکار جو سادہ کپڑوں ملبوس تھے رات گئے دیوار پھلانگ کرکے گھر میں گھس گئے اور سوئے ہوئے خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر یاسر کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
اغواء ہونے والے شخص کی ماں کے مطابق اس سے قبل بھی میرے ایک بیٹے کو اسی طرح فورسز نے حراست میں لیا تھا اور دوران حراست انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور وہ بازیاب ہوتے ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے۔
انہوں نے وزیر اعلی سندھ اور دیگر صاحب اختیار لوگوں سے اپیل کی ہے یاسر کو بازیاب کیا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج کا راہ اپنائینگے۔